نئی دہلی۔16 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے چیف ایگزیکٹیو افسر راہول جوہری خواتین کو ہراساں کئے جانے کے خلاف چل رہے می ٹو مہم میں نام آنے کے بعد رخصت پر چلے گئے ہیں جس کے بعد بورڈ کا کام کاج کررہی منظم کمیٹی (سی او اے ) ان کی جگہ کام کاج سنبھالے گی۔گزشتہ ہفتہ نامعلوم خاتون نے می ٹو مہم کے تحت جوہری کے خلاف مبینہ جنسی ہراساں کے معاملے کا انکشاف کیا تھا۔ جوہری پر عائد الزامات کے بعد سی او اے نے انہیں بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی آئندہ سی ای او کے اجلاس میں بھی بی سی سی آئی کی قیادت نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔جوہری سے بی سی سی آئی نے اس معاملے میں تحریری جواب مانگا ہے ۔ جوہری نے اس پورے معاملے میں ابھی تک کوئی صفائی نہیں دی ہے اور نہ کوئی بیان جاری کیا ہے ۔انہوں نے ممبئی کے بی سی سی آئی کے ہیڈکوارٹر کا بھی ان الزامات کے بعد سے دورہ نہیں کیا ہے ۔جوہری کی غیر موجودگی میں سی او اے کی ٹیم ہی بی سی سی آئی کے کام کودیکھی گی۔ سی او اے کے صدر ونود رائے نے جوہری پر لگے الزامات کے بارے میں کہا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ معاملہ غلط طریقے سے سرخیوں میں آئے اسی لئے انہوں نے سی ای او کو اپنا جواب دینے کے لئے ایک ہفتہ کا وقت مانگا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک انجان شخص کا معاملہ ہے ۔ یہ ٹوئٹر پر آیا ہوا بیان ہے اور یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب جوہری بی سی سی آئی سے منسلک نہیں تھے ۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں شکایت کنندہ خاتون نے اب تک خود کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے اور نہ ہی سرکاری طور پر سی او اے کو اس بارے میں لکھا ہے ۔