احمدآباد 7 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی کے سربراہ ارویند کجریوال نے کہا کہ میں دہشت گرد نہیں ہوں، چیف منسٹر نریندر مودی کو مجھ سے ملاقات کرنی چاہئے تھی۔ آج دہلی روانگی کے لئے احمدآباد ایرپورٹ پہونچ گئے کیونکہ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی سے ملاقات کا وقت حاصل کرنے سے قاصر رہے۔ کجریوال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب بھی ملاقات کا وقت دیا جائے گا، نریندر مودی سے ملاقات کی جائے گی۔ قبل ازیں گجرات پولیس نے کجریوال کی کاروں کے قافلہ کو جبکہ وہ مودی سے ملاقات کے لئے اُن کی قیامگاہ جارہے تھے، بیچ راستہ میں روک دیا۔ کجریوال 16 سوالات کی فہرست کے ساتھ مودی سے ملاقات کرنے کے لئے جارہے تھے۔ قبل ازیں دن میں گجرات کی ترقی کے بارے میں مودی کے دعوؤں کو کجریوال نے سفید جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ گجرات میں ہم نے جو کچھ دیکھا انتہائی صدمہ انگیز تھا۔ جو کچھ بیان کیا جارہا ہے، صورتحال اُس کے برعکس تھی۔ ہم سے مودی سے ملاقات کے لئے اُن کی قیامگاہ جارہے تھے۔ اگر وہ فرصت میں ہوتے تو ہم سے ملاقات کرتے لیکن چونکہ ملاقات کا وقت نہیں مل سکا، وہ واپس ہوگئے۔
اُنھوں نے کہاکہ گجرات میں ترقی کے بارے میں بلند بانگ دعوے کئے جارہے ہیں لیکن گزشتہ دو دن میں ہم نے جو کچھ دیکھا وہ بالکل برعکس ہے۔ سابق چیف منسٹر دہلی نے گیس کی قیمت کے تعین پر بھی مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ مودی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا اُن کی حکومت کے جی بیسن سے حاصل ہونے والی گیس کی قیمت 16 ڈالر فی یونٹ مقرر کرنا چاہتے ہیں۔ کل کجریوال نے کہا تھا کہ گجرات کی ترقی صرف امبانیوں اور ادانیوں کی ترقی ہے۔ گجرات کے کاشتکار بدترین حالت میں ہیں۔ عام آدمی مصائب کا شکار ہے۔ عوام کو 24 گھنٹے برقی توانائی سربراہ نہیں کی جاتی۔ لوگوں نے کہاکہ اُنھیں ملازمت اور دیگر خدمات حاصل کرنے رشوت دینی پڑتی ہے۔ اِس سے گجرات کی ترقی کے نمونے کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔ یہ تمام دعوے صرف بکواس ہیں۔ گاندھی نگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب گجرات پولیس نے آج عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال کو بیچ راستے میں روک دیا۔ اطلاعات کے بموجب کجریوال اور اُن کے ساتھی منیش سیسوڈیہ سے دریافت کیا گیا کہ کیا اُنھوں نے چیف منسٹر گجرات سے ملاقات کا وقت پیشگی حاصل کرلیا ہے، تردید کرنے پر گجرات پولیس نے اُنھیں آدھے راستہ سے واپس ہونے پر مجبور کردیا۔