میں جانتا ہوں غربت کیا ہے، نوجوان گاؤں اور والدین کو چھوڑ کر نہ جائیں

مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات
دھولے ؍ جلگاؤں ۔ 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی مہاراشٹرا کے انتخابی دورہ پر ہیں، جہاں انہوں نے اپنی ایک تقریر کے دوران اپوزیشن کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ مرکز ریاست مہاراشٹرا کے ٹکڑے کرتے ہوئے ممبئی کو ریاست سے الگ کردے گا۔ دھولے ڈسٹرکٹ جہاں قبائیلیوں کی اکثریت ہے، میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریسی لیڈران گذشتہ 10 سال سے پیاز اور کپاس کے بارے میں جھوٹے بیانات دیتے آرہے ہیں اور اب وہ لوگ ایک نئے جھوٹ کے ساتھ سامنے آئے ہیں اور یہ افواہیں پھیلارہے ہیں کہ مہاراشٹرا کے ٹکڑے کردیئے جائیں گے۔ مودی نے کہا کہ کیا کوئی ایسا مائی کا لال پیدا ہوا ہے جو شیواجی کی سرزمین کو تقسیم کرسکے؟ انہوں نے کہا کہ جب تک وہ (مودی) دہلی میں ہیں، دنیا کی کوئی طاقت نہ تو ریاست مہاراشٹرا کے ٹکڑے کرسکتی ہے اور نہ ممبئی کو ریاست سے الگ کرسکتی ہے۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ وزیراعظم نے یہ بیان دراصل ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے اس بیان کے ردعمل کے طور پر دیا ہے جہاں راج نے الزام عائد کیا تھا کہ نریندر مودی کا ایک خفیہ ایجنڈہ ہے جس کے ذریعہ وہ مہاراشٹرا کے ٹکڑے کرتے ہوئے ممبئی کو مہاراشٹرا سے الگ کرلیں گے۔ مودی نے کہا کہ مہاراشٹرا وہ ریاست ہے جو ہندوستان کی ترقی میں اول درجہ کا رول ادا کرتی ہے اور جس کا مرکز ممبئی ہے۔ مودی نے عوام سے کہا کہ 15 اکٹوبر کو رائے دہی کے روز کنول کے پھول پر بٹن دبائیے اور کانگریس کے 15 سالہ ناانصافی کے دور سے چھٹکارا پائیے کیونکہ کانگریس اور این سی پی کے ہاتھ گناہوں میں رنگے ہوئے ہیں اور 15 اکٹوبران گناہوں سے نجات پانے کا دن ہوگا۔ جلگاؤں کے ارنڈول میں بھی مودی نے عوامی جلسہ سے خطاب کیا اور کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران پارٹی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بیروزگار نوجوانوں نے روزگار کی تلاش میں اپنے گاؤں چھوڑ کر بڑے بڑے شہروں کا رخ کیا لیکن ہماری حکومت اس بات کی پابند ہے کہ نوجوانوں کو ان ہی کے مقامات پر روزگار فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ غربت کیا ہوتی ہے۔

جب کسی کے پاس روزگار نہیں ہوتا، پیسے نہیں ہوتے اور والدہ بیمار ہو تو دوا لانے کے پیسے بھی نہ ہوں تو اس وقت کسی کے دل پر کیا گذرتی ہے، اس کا اندازہ وہ بخوبی کرسکتے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ نوجوان اپنے بوڑھے والدین کو چھوڑ کر نہ جائیں اور نہ ہی اپنے گاؤں کو، اپنے کھیتوں کو۔ مودی نے کہا کہ سیاسی پنڈت یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ (مودی) شیوسینا کے خلاف ایک بھی ریمارک کرنے سے کیوں گریز کررہے ہیں جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں یہ پہلے الیکشن ہیں جو آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے کے بغیر لڑے جارہے ہیں۔ وہ (مودی) بالا صاحب کا بے حد احترام کرتے ہیں اور یہی وجہ ہیکہ وہ شیوسینا سے متعلق کوئی ریمارک کرنا نہیں چاہتے اور اس طرح بال ٹھاکرے کو اپنا خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں۔ کروکشیتر میں مودی نے انتخابی جلسوں سے خطاب کے دوران سابق وزیراعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس کی خاندانی حکومت کی وجہ سے ہی وڈرا کی اراضیات کی سودے بازی ہوئی۔