نئی دہلی 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کرکٹر سے سیاستداں بننے والے محمد اظہرالدین نے آج اُن خبروں کو غلط بتایا جہاں یہ کہا جارہا ہے کہ اُنھیں اپنے حلقہ انتخاب ٹونک کے سوائی مادھوپور میں کانگریس کا کوئی تعاون حاصل نہیں ہے اور اُنھیں ’’باہر کا آدمی‘‘ کہتے ہوئے اُن سے عدم تعاون روا رکھا جارہا ہے۔ اظہرالدین نے کہاکہ ہندوستان میں کسی کے لئے کسی بھی مقام پر کام کرنے یا انتخابات لڑنے کی پوری اجازت ہے۔ یاد رہے کہ میڈیا کے ایک حلقہ میں یہ خبریں گشت کررہی تھیں کہ اترپردیش کے مرادآباد سے موجودہ ایم پی کو کانگریس ورکرس کے احتجاج کا سامنا ہے جہاں وہ یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ انتخابی ٹکٹ کسی مقامی لیڈر کو دیا جائے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اظہرالدین نے کہاکہ وہ ان نامعقول باتوں پر یقین نہیں رکھتے اور نہ ہی اس موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ایک ہندوستانی ہیں اور اُنھیں باہر کا آدمی نہیں کہا جاسکتا چاہے وہ جہاں بھی چلے جائیں۔ میرا سب سے اہم مقصد ترقیاتی کام کرنا ہے اور میں وہی کروں گا۔
میڈیا رپورٹس کے برعکس کانگریس ورکرس اُن کے ساتھ پورا تعاون کررہے ہیں اور وہ راجستھان سے انتخابات لڑنے پر بیحد مسرور ہیں۔ قبل ازیں یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی تھیں کہ اظہرالدین مغربی بنگال سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ اُنھوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ عوام کی خدمت کے لئے پارٹی نے اُنھیں ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔ تمام کانگریس ورکرس اُن کے ساتھ بھرپور تعاون کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ کرکٹ کی دنیا میں اظہرالدین کو سب سے زیادہ کامیاب کپتان تصور کیا جاتا ہے۔ اُنھوں نے 99 ٹسٹ میاچس اور 334 ایک روزہ میاچس کھیلے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ پارٹی ہائی کمان نے جب فیصلہ کیا ہے کہ وہ راجستھان سے مقابلہ کریں تو پھر وہ کیا کرسکتے ہیں۔ راجستھان کے ساتھ اُن کی کچھ خوشگوار یادیں وابستہ ہیں جب وہ کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ راجستھان کے لوگ اُن سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔
اُنھوں نے کہاکہ اپنے سابقہ حلقہ مرادآباد میں عوامی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کام انجام دے چکے ہیں اور اب وہی کام وہ سوائی مادھوپور میں بھی کریں گے۔ البتہ اُنھوں نے یہ اعتراف کیاکہ مرادآباد کے مقابل سوائی مادھو پور کے مسائل بالکل مختلف ہیں۔ مرادآباد اور سوائی مادھو پور کی تہذیب اور زبانوں میں بھی فرق ہے لہذا مسائل بھی مختلف ہوں گے۔ جب اُن سے استفسار کیا گیا کہ کیا وہ سوائی مادھا پور کے مقامی مسائل سے واقف ہیں جہاں گوجر اور مینا برادری کی اجارہ داری ہے جس کا جواب دیتے ہوئے اظہرالدین نے کہاکہ بے شک وہ مقامی مسائل سے واقف ہیں اور اُن میں سب سے اہم مسئلہ بے روزگاری ہے۔ شہر کی سڑکیں بھی خستہ حال ہیں اور پانی میں کلورائیڈ کی آمیزش ہوتی ہے۔ شہر کے انفراسٹرکچر کو بہر بنانا اُن کی اوّلین ترجیح ہوگی۔ اظہرالدین نے ’’مودی لہر‘‘ کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہاکہ مودی ریاست گجرات کی ترقی کے جو بلند بانگ دعوے کررہے ہیں وہ حقیقت سے بعید ہیں۔