نئی دہلی ۔ 19 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر میڈیا کے تجزیوں اور رائے دی (میڈیا ٹرائیل) کے خلاف مرکزی وزیر ارون جیٹلی کی تنقیدوں کے ایک دن بعد ان کے ایک کابینی رفیق ایم وینکیا نائیڈو نے آج ذرائع ابلاغ سے کہا کہ وہ ایک ذمہ دارانہ اور تعمیری رول ادا کرے اور بتایا کہ میڈیا میں تعمیری مباحث کی بجائے تخریبی سیاست (رکاوٹوں) کو شاہ سرخیال بنائی جارہی ہیں۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے ایوان کی کارروائی مفلوج کردینے کا بظاہر حوالہ دیتے ہوئے مسٹر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ میڈیا نے اس طرح کی خبریں پیش کی کہ کثیر تعداد میں قائدین پارلیمنٹ میں آئے لیکن پارلیمنٹ کی کارروائی کو چلنے نہیں دیا جو کہ ایک بڑی بات ہوگئی۔ یہ خبر ایسی ہے کہ کوئی شخص آیا اور کسی کا قتل کر کے چلا گیا اور میڈیا اس خبر کو شاہ سرخی بنادیا۔ مرکزی وزیر نے آج ورلڈ ٹائلینٹ سمیٹ کی افتتاحی تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کوایک ذمہ دار اور تعمیری رول ادا کرنا چاہئے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں تعمیری مباحث کو نظر انداز کر کے تخریبی رویہ کو حد سے زیادہ اچھالا جارہا ہے۔ قبل ازیں مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات ارون جیٹلی نے کیا تھا کہ میڈیا کے تجزیوں اور رائے زنی کے باعث سنگین نوعیت کے مقدمات کی سماعت کے دوران عدلیہ زبردست دباؤ میں رہتی ہے ۔ مسٹر ایم وینکیا نائیڈو جو کہ پارلیمانی امور اور شہری ترقیات کا قلمدان رکھتے ہیں، کہا کہ سنسنی خیز خبریں اور تخریبی طرز عمل کسی کیلئے ثمر آور ثابت نہیں ہوگا اور یہ نشاندہی کی کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی خبریں میڈیا میں سرفہرست رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا خبروں کو سنسنی خیز بنانے کیلئے یہ تاک میں رہتا کہ کوئی لیڈر پارلیمنٹ کے وسط میں آئے اور شور شرابہ کرتے ہوئے کاغذات پھینکیں اور مائیک توڑدے اور اس لیڈر کی یہ حرکتیں دوسرے دن اخبار کی زینت بن جاتی ہے لیکن اس طرح کے خبروں سے کسی کا فائدہ نہیں ہوتا۔ تاہم مرکزی وزیر نے بعض اخبارات کی ستائش کی جنہوں نے سماجی مسائل کو نمایاں اہمیت دیکر شائع کیا۔