میلاد کے جلسوں کو بامقصد اور اصلاحی بنائیں

کریم نگر ۔ 31 ڈسمبر (فیاکس) محبت رسولؐ اور محبت اہلبیت مومن کا لازوال اثاثہ ہے۔ اس کے بغیر ایمان کا تصور ممکن نہیں۔ رسول کی بعثت خدا کی سب سے بڑی نعمت ہے چنانچہ فرمان خداوندی ہے (ترجمہ)مومنوں پر میرا سب سے عظیم احسان یہ ہے کہ میں نے ان میں اپنے حبیب کو مبعوث فرمایا۔ ربیع الاول حصول نعمت سے سرفرازی کا مہینہ ہے اور اس ماہ میں ذکر رسول کی محفلیں منعقد کرنا صدیوں سے اسلاف کا طریقہ رہا ہے۔ بدلتے وقت کے ساتھ اب یہ محفلیں، جلسوں اور کانفرنسوں کی شکل میں منعقد ہورہے ہیں اور یہ موجودہ دور میں ایمان و عقیدے کی اصلاح کا بہترین ذریعہ بھی ہے،

مگر عموماً دیکھا جارہا ہے کہ دینی جلسے اپنی افادیت سے عاری اور بے سود اور روایتی ثابت ہورہے ہیں اور خطیر رقوم صرف کرنے کے بعد بھی قوم و ملت کے لئے سودمند نہیں ہورہے ہیں۔ غیرمعیاری مقررین مدعو کئے جاتے ہیں جن کی تقریروں میں اختلافات اور تنقید کے سواء اصلاح قوم و اتحاد ملت کا کوئی پہلو نہیں ہوتا حالانکہ دینی جلسے تبلیغ دین کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ ایسے میں میلاد کمیٹی کریم نگر کے عہدیداران و علماء نے منتظمین جلسہ اور مقررین سے اپیل کی کہ دینی جلسے خصوصاً میلاد کے جلسوں کو بامقصد اور اصلاح و اتحاد قوم کے ایک موثر ذریعہ میں تبدیل کریں اور لایعنی تنقید اور بے جا اختلافات سے پرہیز کریں

اور مسلم معاشرہ میں پھیلے غیرشرعی رسومات، شادیوں میں اسراف اور لین دین، اخلاقی انحطاط، بے راہ روی، دین سے بیزاری، نماز سے غفلت اور عریانیت و فحاشی کے بھیانک نتائج کو جلسوں کا موضوع بنائیں۔ سنجیدہ مقررین کو مدعو کریں اور جلسوں کے آغاز و اختتام کا وقت مقرر کیا جائے تاکہ ہر طبقہ کے افراد شریک اجلاس ہوسکیں۔ اُمید کہ بانیان جلسہ میلاد کمیٹی کریم نگر کے اس مخلصانہ اپیل اور مشورہ کو روبہ عمل لائیں گے۔