میزورم :کانگر یس لگاتار تیسری جیت کی خواہاں ، بی جے پی سے سخت مقابلہ

ایزاول سے موصولہ اطلاع کے بموجب میزورم میں 40 رکنی اسمبلی کے انتخابات کیلئے توقع ہے کہ تقریباً 7.70 لاکھ ووٹرس کل اپنے حق رائے ہی سے استفادہ کریں گے ۔ جہاں کانگریس کے چیف منسٹر لال تھن ہاؤلا لگاتار تیسری مرتبہ جیت کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں جبکہ بی جے پی شمال مشرقی ہندوستان میں کانگریس کو اس کے آخری گڑھ میں شکست دینے کی جدوجہد کررہی ہے ۔ 1987 ء میں میزورم کو مکمل ریاست کا درجہ حاصل ہونے کے بعد یہاں کانگریس اور میزورم نیشنل پارٹی (ایم این ایف) کی حکمرانی رہی ہے ۔ یہاں یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ ماضی میں تین مرتبہ کوئی بھی پارٹی حکومت تشکیل دینے کے موقف میں نہیں رہی تھی ۔ 10 لاکھ آبادی والی اس ریاست میزورم میں اسمبلی کی 40 نشستیں ہیں ۔ بی جے پی اس ریاست کو اپنا آخری محاذ تصور کررہی ہے ۔ 2013 ء کے انتخابات میں کانگر یس کو 40 کے منجملہ 34 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ اصل اپوزیشن جماعت ایم این ایف کو پانچ اور میزوپیپلز کانگریس کو ایک نشست حاصل ہوئی تھی ۔ /28 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں مجموعی طور پر 209 امیدوار ہیں ۔ کانگریس 40 اور بی جے پی 39 حلقوں سے مقابلہ کررہی ہے ۔ 7,70,395 ووٹرس امیدواروں کی قیمت کا فیصلہ کریں گے ۔ حکمراں کانگریس اپنی کامیابی کیلئے ہنوز اراضی استعمال سے متعلق نئی پالیسی پر غیر معمولی انحصار کررہی ہے ۔ کانگریس گزشتہ دو انتخابات میں اس پالیسی کی بنیاد پر زبردست عوامی تائید کے ساتھ برسراقتدار آئی تھی ۔