میری لڑائی سناتھن دھرم کو بدنام کرنے والے خلاف دھرم یدھ ہے

بھوپال کی شہرت اس کے تالابوں کی وجہہ سے ہے اور کانگریس کے لوگو ں نے ان تالابوں پر قبضہ کیاہے

بھوپال۔ بی جے پی یہا ں سہ متنازعہ امیدوار پرگیا سنگھ ٹھاکر کے لئے مذکورہ 2019کا لوک سبھا الیکشن ”ہندوتوا“ کو بچانے کے لئے ایک”دھرم یدھ“ ہے۔

شاشی بھوشن سے بات کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہاکہ وہ الیکشن اس لئے لڑرہی ہیں کیونکہ وہ تمام مخالف قوم طاقتوں کے خلاف ہندو دھرم او ربھگوارنگ کی اہمیت کا احیاء عمل میں لاسکے

سیاست میں شامل ہونا اور الیکشن لڑنا کیا آپ کا ذاتی فیصلہ تھا یا پارٹی نے یہ فیصلہ کیاہے؟

موجودہ ماحول میں معاشرے سیاسی ووٹ بینک کا گواہ ہے اور میں اس دور کے خلاف لڑرہی ہوں۔ کانگریس نے ہمیشہ سیاسی فائدے کے لئے معاشر ے کو تقسیم کیاہے۔ ہم اس ووٹ بینک سیاست کو ختم کرنا چاہتی ہوں۔ مذکورہ ہندو مذہب تمام کی فلاح وبہبود کا خواہاں ہے‘ کبھی دہشت گردی سے نہیں جڑا۔

سناتھن دھرم جس نے عالمی بھائی چارہ کی تعلیم دی ہے کو سماج کے ایک حصہ کے ساتھ بدسلوکی کا سازش کا شکار بنایاگیا‘ اس کو ”بھگوا دہشت گردی“

کے طور پر پیش کیاگیا جس کے لئے لڑائی کی ضرورت ہے۔ڈگ وجئے سنگھ اس کا اہم سازشی ہے جنھوں نے ہندو مذہب کو ”زعفرانی دہشت گردی“ سے منسو ب کرنے کی سازش کی ہے۔ جب انہیں امیدوار بنایاگیاتو برہم لوگ میرے پاس ائے اور مجھ سے درخواست کی کہ ان کے خلاف الیکشن لڑیں۔

پارٹی نے بھی یہ سونچا مجھے مقابلہ کرنا چاہئے۔

کیا کانگریس کے لیڈر او رمدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر ہی آپ کے الیکشن لڑنے کی وجہہ ہیں؟

میں ان لوگوں کے خلاف ”دھرم یدھ“ کررہی ہوں جنھوں نے سناتھن دھرم کو ”بھگوا دہشت گردی“ کے نام سے بدنام کرنے کاکام کیاہے۔ ڈگ وجئے سنگھ اور یوپی اے حکومت ”بھگوا دہشت گردی“ کے لفظ کی سازشی ہے

بھوپال کے لئے آپ کا کیا منسوبہ ہے؟

صاف ستھرا بھوپال‘ خواتین کے لئے سکیورٹی اور تالابوں کا احیاء میری اہم ترجیجات میں شامل ہیں۔ بھوپال تالابوں کے نام سے مشہور ہے مگر کانگریس کے لیڈروں نے اس پر قبضہ کرلیاہے۔ مگر میں ان تالابوں پر سے قبضوں کو پاک کروں گی۔ بھوپال کو سبز شہر بنایاجائے گا۔

ہم ب روزگاری کو ختم کرنے اور ملازمتیں تشکیل دینے کے منصوبے پر بھی کام کررہے ہیں۔ ہم بھوپال کو خوشحال شہر بنانے کے لئے کام کریں گے جہا ں پر مایوسی کو کوئی نشان بھی نہ رہے