میری توجہ کپتانی پر نہیں، کارکردگی پر مرکوز : مصباح الحق

کراچی ، 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹیم کا کپتان بنانا کرکٹ بورڈ کا معاملہ ہے اور وہ کپتانی سے قطع نظر اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں لگے فٹنس کیمپ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس سوال پر کہ شاہد آفریدی بھی کپتانی کے خواہش مند ہیں، مصباح کا جواب تھا کہ ان کی ترجیح فٹنس اور کارکردگی ہے، اور کپتان کون ہوتا ہے اس کا فیصلہ کرکٹ بورڈ ہی کرتا ہے۔

مصباح کے مطابق سری لنکا کے خلاف سیریز تک فاسٹ بولر محمد عرفان کا فٹ ہونا پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے کیونکہ عرفان پاکستانی ٹیم کے پاس ایک مہلک ہتھیار ہے۔ مصباح نے مزید کہا کہ محمد عرفان دنیا کے باقی بولروں سے مختلف ہیں اور ان کی بولنگ سے میچ کا پانسا پلٹایا جاسکتا ہے، اس لئے اگلی سیریز تک عرفان کا فٹ ہونا پاکستان کیلئے بہت فائدہ مند ہو گا۔ اس سوال پر کہ وقار یونس کو دوبارہ کوچ بنائے جانے پر کچھ حلقوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے، مصباح نے کہا کہ وقار یونس کی پاکستان کی ٹیم کے ساتھ وفاداری پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا، جب وہ پہلے کوچ تھے تو پاکستان کی ٹیم نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی۔ مصباح نے کہا کہ ابھی تک انھیں سنٹرل کنٹراکٹ کی تفصیلات کا علم تو نہیں کہ اس میں کیا شقیں ہیں لیکن اگر اس میں فٹنس کو کنٹراکٹ کیلئے مشروط قرار دیا گیا ہے تو یہ ایک بہت اچھی بات ہو گی اور اسی سے ہمارے اندر پیشہ ورانہ سوچ پیدا ہو گی اور یہ کھلاڑیوں کیلئے بھی فائدہ مند ہے

اور ٹیم کے لئے بھی کیونکہ فٹنس بہتر ہو گی تو کارکردگی بھی بہتر ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ان کے دور میں اظہر علی اور اسد شفیق جیسے کئی نوجوان کھلاڑی ٹیم میں آئے اور وقار یونس نے جو بھی کام کئے وہ کافی زبردست رہے، چاہے وہ پاکستان کی کارکردگی کے حوالے سے ہوں یا انفرادی طور پر کھلاڑیوں کو بنانے کے سلسلے میں۔ مصباح کے مطابق وقار جس طرح جوش و جذبے سے ٹیم کیلئے کام کرتے ہیں انھیں یقین ہے کہ اس بار بھی ان کی کوچنگ میں ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔ لاہور میں منعقدہ فٹنس کیمپ کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ اس کیمپ کا اصل مقصد کھلاڑیوں کی فٹنس کو بہتر بنانا تھا جبکہ اس میں تکنیکی پہلوؤں پر زیادہ کام نہیں کیا گیا، لیکن اگست میں سری لنکا کے خلاف سیریز سے پہلے جو کیمپ لگایا جائے گا، اس میں خاص طور پر خامیوں کو تکنیکی طور پر درست کرنے پر بھی کام کیا جائے گا۔