میرعالم تالاب کے اطراف نیکلس روڈ کی تعمیر کا وعدہ وفا نہ ہوسکا

ایکو ریم پارک کی تجویز پر عمل ندارد، ناجائز قبضوں کی برخاستگی، ترقیاتی کام مفقود
حیدرآباد 6 ستمبر (سیاست نیوز) پرانے شہر کی ترقی سے متعلق سرکاری و سیاسی وعدوں پر عوام کو اب اعتبار بالکل نہیں رہا۔ پرانے شہر میں میر عالم تالاب کے اطراف نیکلس روڈ کی تعمیر کا مسئلہ اب بھی تعطل کا شکار ہے اور اس خصوص میں کئے گئے اعلانات پر عمل آوری کے متعلق کوئی جوابدہی نہیں ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے علاوہ دیگر اداروں کے تعاون سے پرانے شہر میں واقع میر عالم تالاب کے اطراف نیکلس روڈ کی تعمیر اور چہل قدمی کرنے والوں کے لئے خصوصی پاتھ وے کے ساتھ ساتھ سائیکلنگ کے لئے جگہ کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے منصوبے پیش کئے تھے۔ علاوہ ازیں میر عالم تالاب کے عقب میں واقع حصہ میں ایکوریم پارک کی تعمیر کا بھی منصوبہ ظاہر کیا گیا تھا۔ میر عالم کے اطراف اِن ترقیاتی کاموں کے ذریعہ پرانے شہر کے علاقوں بہادر پورہ، کشن باغ، حسن نگرکو کافی ترقی حاصل ہوسکتی ہے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی سیاسی رکاوٹ نہ پیدا ہو اس کے لئے عہدیداروں نے باضابطہ سیاسی قائدین سے مشاورت کے لئے اجلاس بھی منعقد کئے لیکن اس کے باوجود بھی منصوبے میں کسی قسم کی ترقی یا سرعت دیکھنے میں نہیں آرہی ہے۔ تالاب کے اطراف موجود ناجائز قابضین کی برخاستگی کے ذریعہ علاقہ کی ترقی کا اعلان کرتے ہوئے چھوٹے تاجرین کو برخاست تو کروادیا گیا لیکن اس کے بعد ترقیاتی عمل ندارد ہے۔ قابضین کی برخاستگی کی حد تک تیز رفتاری سے ترقیاتی کام دکھائے جارہے تھے لیکن جب قبضہ جات برخاست ہوگئے تو دیگر ترقیاتی کام بالکلیہ مفقود ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے بموجب 625 ایکر کے رقبہ پر محیط میر عالم تالاب اب سکڑ کر 347 ایکر کا ہوچکا ہے اگر اس تالاب کو فوری طور پر ناجائز قابضین سے بچاتے ہوئے ترقی نہیں دی جاتی ہے تو ایسی صورت میں تالاب کے دیگر حصوں پر قبضہ ہونے کا خدشہ ہے۔ گزشتہ برس جی ایچ ایم سی کی جانب سے 50 کروڑ کی لاگت سے ترقیاتی پراجکٹس کو منظوری فراہم کی گئی تھی لیکن اس میں صرف 4 کروڑ روپئے کی تاحال اجرائی عمل میں لائی گئی ہے جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پرانے شہر کے اس خطہ کو ترقی دینے کے معاملہ میں عہدیداروں کو کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے۔ منصوبہ کے مطابق تالاب تک پہونچنے کے لئے تین خوبصورت راستوں کی تیاری کے علاوہ تالاب میں کشتی رانی کے آغاز کا بھی منصوبہ تھا لیکن اس پر عمل آوری کے لئے فوری طور پر اقدامات کے آغاز کی ضرورت ہے۔