میرا کمارکی امیدواری کو ایس پی ‘ بی ایس پی کی تائید

یو پی میں مخالف بی جے پی طاقتوں میں اتحاد ‘ مرکز کیلئے غور طلب
لکھنو۔ 25جون ( سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن کی صدارتی امیدوار میرا کمار کی امیدواری کی تائید میں اترپردیش کی دو کٹر حریف پارٹیاں بی ایس پی اور ایس پی ایک دوسرے کے قریب آچکی ہیں تو یہ اترپردیش میں مخالف بی جے پی طاقتوں کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ہے ۔ سیاسی مبصرین نے کہا کہ اترپردیش میں حالیہ اسمبلی انتخابات میں تقریباً صفایا ہوجانے والے نتائج کے بعد اپنے سیکولر کردار کو مضبوط بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔ بی جے پی نے اپنے مضبوط گڑھوں میں جڑیں مضبوط کررہی ہیں لہذا سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے صدارتی انتخاب کے موقع پر ایک دوسرے کے قریب آکر بی جے پی کے لئے مشکلات پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اگرچیکہ ان دونوں کی قدر کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے اور نہ ہی وہ این ڈی اے کے امیدوار کووئند ناتھ کے امکانات کو دھکہ پہنچا سکتے ہیں مگر میرا کمار کی موجودگی ہی اہمیت رکھتی ہے ۔ ایس پی اور بی ایس پی دونوں نے میرا کمار کی کامیابی کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا ۔ سیاسی مبصرین کا احساس ہے کہ ایس پی ‘ بی ایس پی کے قریب آنے سے توقع ہے کہ دیگر ہم خیال پارٹیوں بھی قریب آئے گی اور راہ ہموار ہوجائے گی ۔ 2019ء کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط سیکولر اتحاد قائم ہوسکتا ہے ۔