بیجنگ، 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چینی دارالحکومت بیجنگ کی مشہور میراتھن کے دوران ایک انتظامی افسر اور کم از کم چھ کھلاڑیوں کو دل کے دورے پڑے۔ تاہم خوش قسمتی سے ان میں سے کسی کیلئے بھی دل کی یہ اچانک بیماری جان لیوا ثابت نہ ہوئی۔ بیجنگ سے میراتھن 20 ستمبر کو منعقد ہوئی اور اس دوران سات افراد کو دل کا دورہ پڑنے کا پس منظر یہ رہا کہ اس دوران شہر کی فضا میں آلودگی کا تناسب انسانی صحت کیلئے خطرناک حد تک زیادہ تھا۔ چینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق اس دوڑ میں دنیا کے مختلف ملکوں اور براعظموں سے قریب تیس ہزار مرد اور خواتین اتھلیٹس نے حصہ لیا، جن میں اکثریت چینی اتھلیٹس کی تھی۔ اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اپنی اشاعت میں لکھا کہ بیجنگ میراتھن کے انعقاد کے کچھ ہی دیر بعد شہر میں امریکی سفارت خانے کے مانیٹرنگ اسٹیشن نے فضائی آلودگی کی جو شرح ریکارڈ کی وہ 175 بنتی تھی۔ ماہرین ماحولیات کے مطابق فضائی آلودگی کی یہ شرح اگر 151 اور 200 کے درمیان ہو تو وہ نہ صرف مضر صحت سمجھی جاتی ہے بلکہ ایسی صورت حال میں عام شہریوں کو یہ مشورہ بھی دیا جاتا ہے کہ وہ زیادہ دیر تک اپنے گھروں سے باہر ورزش نہ کریں۔ اتوار کو بیجنگ میراتھن کے وقت فضائی آلودگی کی یہ شرح اپنی مضر صحت حدود کے عین وسط میں تھی۔ یہ ریس افریقی ملک کینیا سے تعلق رکھنے والے اتھلیٹ ماریکو کپ چیمبا نے جیتی ۔ اس 41 سالہ کھلاڑی نے قریب 42 کلومیٹر کا فاصلہ دو گھنٹے اور گیارہ منٹ میں طے کیا تھا۔ چینی دارالحکومت میں اس میراتھن کے انعقاد کا سلسلہ 1980ء میں شروع ہوا تھا۔