میدک میں کانگریس کا زبردست احتجاجی دھرنا

100 سے زائد قائدین گرفتار، نیشکر کسانوں کے مسائل کی یکسوئی کا مطالبہ
میدک /29 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) میدک این ڈی ایس ایل کے کاشتکاروں کے مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے نیشکر کاشتکاروں نے ضلع کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام فیکٹری گیٹ پر دھرنا دیتے ہوئے ممبوجی پلی ایکس وے پر بڑے پیمانے پر دھرنا منظم کئے ۔ جس کی صدارت صدر ضلع کانگریس کمیٹی شریمتی وی سنیتا لکشما ریڈی نے کی ۔جبکہ اس دھرنا و راستہ روکو احتجاج میں صدر اسٹیٹ کانگریس کسان سل و سابق ایم ایل اے مشیرآباد مسٹر کودنڈا رام نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی ۔ احتجاجیوں نے میدک این ڈی ایس ایل کے گنا کاشتکاروں کے واجب الادا بقائے جات 6 کروڑ 66 لاکھ کی فی الفور ادائیگی کے ساتھ این ڈی ایس ایل کو سرکاری تحویل میں لینے ۔ سال 2015 کا کریشنگ سیزن ماہ نومبر سے آغاز کرنے اور نئے کریشنگ سیزن کیلئے کسانوں سے اگریمنٹ کا عملی آغاز  کرنے کے علاوہ فیاکٹری کے مشنریز کی فی الفور مرمت کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ اس دوران ممبوجی پلی این ڈی ایس ایل ایکس وے پر یلاپور ، نرساپور ، میدک کے راستے قریب 4 کیلومیٹر تک مسدود رہے ۔ پولیس میدک جائے احتجاج پہنچ کر سنیتا لکشما ریڈی ، کودنڈا رام ، پارلیمنٹ انچارج میدک مسٹر شراون کمار ریڈی ترجمان اعلی اسٹیٹ کانگریس سابق ایم ایل اے میدک مسٹر پی ششی دھر ریڈی کے بشمول قائدین کو گرفتار کرکے میدک ٹاون پولیس اسٹیشن میں محروس کردیا ۔ دوران دھرنا محترمہ سنیتا لکشما ریڈی نے کہا کہ 30 ستمبر کو اندراپارک حیدرآباد پر میدک ( محبوب بی پلی ) بودھن ، مٹ پلی شوگر فیاکٹریوں کے کسانوں کو لیکر بڑے پیمانے پر دھرنا منظم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سرکار کسان دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ۔ کسانوں سے کئے گئے تمام نقصانات کو برفدان کی نذر کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے کسانوں کی زندگیوں کو اجیرن کردیا ہے ۔ سنیتا لکشما ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے وائی ایس آر کے دور اقتدار میں سب سے پہلے کسانوں کے 14 کروڑ سے زائد قرض جات بیک وقت معاف کردئے ہیں اور زرعی مقاصد کیلئے مفت برقی سربراہی کے احکامات جاری کردئے ہیں ۔ مسٹر کودنڈا رام نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ کی حکومت صرف بیٹی ، بیٹے اور بھانجے کی فلاح و بہبود کے اقدامات کر رہی ہے 15 ماہ کی حکومت کے دوران صرف زبان کھلتی ہے تو کروڑ کی لیکن عمل کے میدان میں صفر ۔ انہوںنے کہا کہ طلباء فیس ایمبریسمنٹ اسکالرشپس کی اجرائی ، آشاورکرس کے احتجاج گرام پنچایتوں کے ورکرس کا احتجاج دیگر مختلف مسائل کو لے کر ریاست میں احتجاج جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کے سی آر ابتداء میں مختلف وظائف کی اجرائی عمل میں لائی لیکن بعد ازاں مستحقین سے دھوکہ کرتے ہوئے گھر کو ایک وظیفہ کی اجرائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے ایک ہی گھر میں خاندانی لڑائیوں کا آغاز کردیا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پیشہ افراد کے قرض جات قسطوں پر معافی کا بہانے کرتے ہوئے کسانوں سے دھوکا کرتے ہوئے انہیں خودکشیوں کیلئے مجبور کردیا جارہا ہے ۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ کسانوں کی خودکشیوں میں سارے تلنگانہ میں کے سی آر کا ضلع ( ضلع میدک ) اول نمبر پر آگیا ہے ۔ اس دھرنا میں سابق صدرنشین ڈی سی سی بی مسٹر جئجے پال ریڈی تروپتی ریڈی ، مدھوسدن راؤ ، پی رمنا ، سرینواس ریڈی ، اعظم غوری ، رجنی رمیش ، سپرابھات چودھری ، چندراپا ، امرسینا ریڈی ، سریندر گوڑ ، جی انجینلو ، ایم انجینیلو ، مہیندر ریڈی ، نریندر ریڈی ، محمد صوفی حسین ، جئے رام ریڈی ، سدی راملو گوڑ ، نرسملو ، وینکٹیشور راؤ اور محمد شاکر ، آر دیواکر کے علاوہ سینکڑوں کاشتکار اور کانگریس قائدین بھی موجود تھے ۔ احتجاجیوں نے کے سی آر ڈاؤن ڈاؤن کے نعرے لگاتے ہوئے این ڈی ایس ایل کو سرکاری تحویل میں لینے اور بقائے جات کی ادائیگی سے متعلق نعرے لگا رہے تھے ۔