میدک /26 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) انجمن محبان اردو تلنگانہ کے زیر اہتمام میدککے کرسٹل گارڈن میں 26 اپریل کی شب کو کل ہندمشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس کا افتتاح رکن پارلیمان میدک مسٹر کے پربھاکر ریڈی اور مسٹر ایم دیویندر ریڈی سکریٹری راشٹریہ سمیتی و ڈپٹی اسپیکر قانون ساز اسمبلی محترمہ پدما نے کیا ۔ اس مشاعرہ کے خوبصورت م حفل کی صدارت بانی انجمن محبان اردو تلنگانہ جناب سید مسکین احمد نے کی ۔ یوں تو مشاعرہ کی محفلیں اور ڈئس سجی سجائے ہوتی ہیں ۔ سامعین شعراء کے کلام سے محظوظ ہوتے ہیں لیکن مہاراشٹرا کے مہمان شاعر جناب فیروز رشید نے اپنے بہتر انداز میں فرائض نظامت انجام دیتے ہوئے سامعین کے دلوں کو خوب رنگ دیا ۔ مشاعرہ کے اختتام تک یعنی شب ڈھائی بجے تک دیویندر ریڈی صاحب بیٹھے رہے ۔ سب سے پہلے جناب آغا سروش نے اپنے اشعار کے ذریعہ حضرت محمد ﷺ کی بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کئے ۔ مشاعرہ کے کامیاب انعقاد میں مقامی صدر اقلیتی سیل ٹی آر ایس شہر محمد فاضل کا بڑا دخل رہا ۔ انہوں نے تمام مہمانوں اور شعراء کا کرسٹل گارڈنس پہونچنے سے قبل اپنے گھر عشائیہ کا ترتیب دیتے ہوئے والہانہ استقبال کیا ۔ ٹاون کی ذی اثر شخصیت جناب اعجاز احمد جوہری نے اپنا زبردست تعاون پیش کیا ۔ اسمشاعرہ میں محترمہ انیتا مگھانی اندوری نے اپنی سریلی ترنم کے ذریعہ سامعین کے دلوں کے تار میں تازگی پیدا کردی ۔
قبل ازیں رکن پارلیمنٹ میدک کے پربھاکر ریڈی نے کہا کہ مخدوم کے اس شہر میں کل ہند مشاعرہ کا انعقاد عمل میں لاکر جناب مسکین نے محبان اردو کے دلوں میں تازگی پیدا کردی ۔ انہوں نے کہا کہ اردو ایک میٹھی زبان ہے ۔ اس کا رسم الخط کافی خوبصورت لگتا ہے ۔ سکریٹری ٹی آر ایس جناب ایم دیویندر ریڈی نے کہا کہ مجھ کو پہلی مرتبہ اس طرح محفل میں شرکت کرنیکا موقع نصیب ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ میری اردو انتظامات کے مطابق میں نے بھی مشاعرے کو سنتے ہوئے مسرور ہوا ۔انہوں نے میدک میں ہر سال مشاعرہ کے انعقاد کا اعلان کیا ۔ مقامی مب اردو صدر ٹی آر ایس مسٹر ایم گنگادھر نے بھی خوب مزے لئے ۔ شکیل ظہیرآبادی لطیف آرزو نے بھی اپنے انداز میں سامعین کو خوب محظوظ کیا ۔ مزاحیہ شعراء چچاپالموری ، ٹیپیکل جگتیالی نے اپنے مزاج و دکنی کلام کے ذریعہ اپنی شاعری سے سامعین کے دلوں میں ہلچل پیدا کردی ۔ اشفاق اصفی نظام آبادی کا کلام سماعت کرکے سامعین نے خوب داد پیش کی ۔ شعور آشنا ، اسد الرحمن ، نوید جلیل ، حامد بھنساولی ، ظفر فاروقی ، سید فیاض علی سکندرآباد کے ا شعار سن کر سامعین خوب محظوظ ہوئے اور شعراء کو خوب داد پیش کیا ۔ صدر مشاعرہ جناب سید مسکین احمد نے اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اردو سے وابستگی ہماری تہذیبی پہچان و شناخت ہے ۔
اس کو باقی رکھنا ہمارا آپ کا فرض عین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے نونہال انگریزی میڈیل میں تعلیم حاصل کر رہے ہوں تو ہمیں چاہئے کہ اپنے نونہالوں کو گرما کی چھٹیوں میں چلائی جانے والی اردو کلاسیس میں داخلہ دلوائیں اس طرح روزنامہ سیاست کے ( زبان واری ) امتحانات بھی لکھوائیں – اردو کو زندہ رکھنے کیلئے آج کے دور میں ٹھوس و عملی اقدامات ضروری ہیں ۔ جناب مسکین نے کہا کہ اردو مشاعرہ کو سماعت کرنے سے دماغ و دلوں میں تازگی پیدا ہوتی ہے۔ اس مشاعرے میں صدرنشین بلدیہ مسٹر اے ملکارجن گوڑ ، وائسچیرمین مسٹر راگی اشوک کے علاوہ غوث قریشی ، سید صادق ، مولانا جاوید علی ، حسامی ، ایم اے حمید ، سید رحمت علی ، محمد مجیب ، ناظمبھائی گیلاکسی آپٹیکل ، محمد غفار ، محمد نعمت اللہ ک عے علاوہ سامعین کی بڑی تعداد شریک تھی ۔ آخر میں صدر ٹاون ٹی آر ایس اقلیتی سیل مسٹر محمد فاضل نے شکریہ ادا کیا ۔