میئرنظام آباد کا عہدہ ٹی آر ایس کیلئے آسان

نظام آباد:2؍ جولائی(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مئیر نظام آباد کے عہدہ کے حصول کیلئے کانگریس اور ٹی آرایس کے درمیان زبردست رسہ کشی چل رہی تھی اور دونوں جماعتوں کے قائدین مئیر کے عہدہ کے حصول کا دعویٰ پیش کررہے تھے کہ اچانک کانگریس کو زبردست دھکہ لگ گیا کانگریس کے سینئر قائد و قانون ساز کونسل کے رکن مسٹر راجیشور نے کانگریس سے مستعفی ہوتے ہوئے ٹی آرایس میں شمولیت اختیار کرلی جس کی وجہ سے ٹی آرایس کیلئے مئیر کا عہدہ حاصل کرنا آسان نظر آرہا ہے نظام آباد میونسپل کارپوریشن کے 50 ڈویژنوں میں کانگریس کو 16 ، مجلس کو 16 ، ٹی آرایس کو 10 ، بی جے پی کو 6 ، آزاد 2 پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ٹی آرایس اور مجلس کے اتحاد اور رکن اسمبلی کے ووٹ کی مدد سے ٹی آرایس مئیر کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے دعویدار تھی لیکن کانگریس نے بھی مئیر کے عہدہ کے حصول کیلئے سرگرم نظر آرہی تھی ضلع میں کانگریس کا صفایا کے باوجود بھی کانگریس کو مقامی ادارہ جات کے انتخابات میں نظام آباد، کاماریڈی میں زبردست کامیابی حاصل ہوئی تھی جس کی بناء پر کانگریس نے مئیر کے عہدہ کے حصول کیلئے حکمت عملی کرتے ہوئے بی جے پی کی تائید سے مئیر کا عہدہ حاصل کرنا چاہتی تھی اور ایم ایل سی ڈی سرینواس ، ایم ایل سی ڈی راجیشور کا ووٹ بھی کانگریس کے حق میں استعمال کرنا چاہتی تھی لیکن انتخابات سے 24 گھنٹے قبل ڈی راجیشور نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ٹی آرایس میں شمولیت اختیار کرنے کی وجہ سے ٹی آرایس کیلئے آسان ہوگیا ہے اور ٹی آرایس مئیر کا عہدہ آسانی سے حاصل کرنا کا دعویٰ پیش کررہی ہے ٹی آرایس کی کارپوریٹر ویشالنی ریڈی اور سدم لکشمی کے درمیان مئیر کا عہدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو اور رکن پارلیمنٹ کے کویتا کی تائید حاصل ہونے والا کو مئیر کا عہدہ حاصل ہوگاجبکہ ٹی آرایس کے کارپوریٹرس کو کرناٹک کیمپ میں رکھنے کی اطلاع ہے جبکہ کانگریس کے کارپوریٹرس کو بھی محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے کل راست انہیں میونسپل کارپوریشن کے آفس لایا جائیگا اور اس کیلئے دونوں جماعتوں کی جانب سے ان پر سخت نگاہ رکھی گئی ہے تاکہ کوئی بھی کارپوریٹر ہاتھ سے چھوٹ نہ پا ئے کانگریس کی جانب سے مئیر کے عہدہ کیلئے کاپرتی سجاتا کا نام کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ٹی آرایس کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں چل سکا ۔