دھوکہ باز ٹیم بے نقاب، بلیک منی کو وائیٹ منی میں تبدیل کرنے کا شاخسانہ
حیدرآباد 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) حیدرآباد سٹی پولیس نے جمعہ کو نوجوانوں پر مشتمل دھوکہ باز ٹیم کو بے نقاب کیا۔ یہ گروہ کئی افراد کو قیمتی اور پرتعیش کاروں کو کم ڈسکاؤنٹ پر فروخت کا وعدہ کرکے بڑی بڑی رقومات ہڑپ لیں۔ اس گروہ کے ارکان نے 180 افراد سے 262 کاروں کی فروخت کا وعدہ کرکے 58 کروڑ روپئے اینٹھ لئے۔ 262 کاروں میں سے 156 کاروں کو خریداروں کے حوالے کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان شاطر دھوکہ بازوں کے خریداروں میں سماج کے اعلیٰ طبقہ اور کئی عوامی نمائندے شامل ہیں۔ ویسٹ زون ڈپٹی کمشنر پولیس مسٹر اے سرینواس نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ یہ دھوکہ باز سب سے پہلے کسی بھی آرام دہ اور قیمتی کار کی فروخت پر 30 فیصد ڈسکاؤنٹ کا آفر دیتے۔ یہ لوگ سادہ لوح افراد سے پہلے یہ حاصل کرلیتے اور اس رقم سے کار خرید کر ایک گاہک کو فراہم کردیتے تاکہ گاہکوں کو شک نہ ہو۔ یہ ساری رقمی لین دین کی معاملت قانونی طریقہ سے انجام پاتی۔ یہ معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب انھوں نے 80 افراد سے جملہ 106 کاروں کی فراہمی میں ناکام ہوگئے۔ یہ لوگ بلیک منی کو وائیٹ منی میں اس طرح تبدیل کرتے کہ کسی فینانس کمپنی سے کار خرید لیتے اور کار کی ڈیلیوری کے بعد حاصل ہونے والی رقم کو اس خانگی فینانس کمپنی کو یکمشت ادا کردیتے تھے۔ ڈی سی پی کے مطابق تقریباً 11 ماہ قبل اس منصوبہ کو روبہ عمل لایا گیا اور ممبئی اور دہلی میں بھی اسی طرح کا ریاکٹ چلایا گیا۔ ملزمین میں کاروں کی اندرونی آرائش و زیبائش دکان کے مالک اور بنجارہ ہلز کا ساکن آتما کور آکاش 29 سال، سامیول جان 31 سال، ساکن ایس آر نگر، 60 سالہ رائچور جیا سمھا ساکن سری لنگم پلی اور 29 سالہ داسری رمیش ساکن بنجارہ ہلز شامل ہیں۔ پولیس نے آئی پی سی کی متعلقہ سیکشن کے تحت ایک کیس درج کرتے ہوئے مرسیڈیز بنز GSL 350 اور ٹویوٹا انوا کاروں کو اپنے قبضہ میں لے لیا۔