ممبئی۔/26جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا پردیش کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے آج یہ ادعا کیا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو میں ریاستی وزیر بہبود خواتین و اطفال پنکج منڈے کے خلاف ایک شکایت درج کروانے پر انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں جن پر یہ الزام ہے کہ ٹنڈر طلب کئے بغیر 206کروڑ کے سازو سامان کی خریداری کی منظوری دے دی تھی۔ مسٹر ساونت نے بتایا کہ کل شام سے اب تک 40 ٹیلی فون کالس وصول ہوئے جس میں بعض نے ہلاک کردینے کی دھمکی دی ہے تو چند ایک نے ریاستی وزیر سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نامعلوم افراد کے کالس کے بارے میں پارٹی قیادت کو اطلاع دینے پر پولیس میں شکایت درج کروانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھمکی آمیز کالس موصول ہوتے ہی پولیس کمشنر راکیش ماریہ کو واقف کروادیا گیا ہے۔ جس کے بعد مقامی پولیس اسٹیشن کے دو کانسٹبل میرے مکان کے باہر حفاظت کیلئے متعین کردیئے گئے ہیں۔ کانگریس کے اس الزام پر کہ بی جے پی کے سرکردہ قائد آنجہانی گوپی ناتھ منڈے کی دختر ( ریاستی وزیر ) نے 23فبروری کو سرکاری قرارداد کے ذریعہ 206کروڑ مالیتی سازوسامان کی خریداری کو منظوری دی ہے۔ جس کے بعد فڈنویس حکومت کا پہلا اسکام منظر عام پر آیا ہے
جبکہ بچوں کی فلاح و بہبود سے متعلق متفرق اشیاء بشمول نمکین اور میٹھی اشیاء، چٹائی، برتن، واٹر فلٹر، ادویات، کتابیں خریدی گئی ہیں جس میں قواعد کی خلاف ورزی کا شائبہ پایا جاتا ہے اگرچیکہ سابق چیف منسٹر پرتھوی راج چوہان نے اس معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے لیکن کانگریس لیڈر سچن ساونت نے اے سی بی میں شکایت درج کروائی ہے۔ اینٹی کرپشن بیورو نے اس شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ساونت کے الزامات کے بارے میں محکمہ بہبود اطفال و خواتین سے جواب طلب کیا ہے۔ چیف منسٹر دیویندرفڈنویس نے کل وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے اس معاملہ میں وضاحت پیش کی تھی اور بتایا کہ بادی النظر میں کوئی غلط کام نہیں کیا گیا۔ تاہم انہوں نے معاملہ کا جائزہ لینے کے بعد تحقیقات کروانے کا اشارہ دیا تھا۔
دریں اثناء حکومت مہاراشٹرا کی شفافیت پر انگشت نمائی کرتے ہوئے نامور آر ٹی آئی کارکن نے چیف منسٹر فڈ نویس سے دریافت کیا کہ مبینہ چِکی ( مونگ پھلی سے تیار کردہ مٹھائی ) اسکام سے متعلق سرکاری احکامات کو حکومت کے ویب سائٹ پر کیوں پیش نہیں کیا گیا ہے جس میں ریاستی وزیر پنکج منڈے ماخوذ ہیں۔ پونے کے ساکن حق اطلاعات (RTI) کارکن وجئے کمار نے قبل ازیں متعدد اسکامس ( گھپلوں ) کو بے نقاب کیا ہے۔ چیف منسٹر کو موسومہ ایک مکتوب میں بتایا کہ یہ امرحیرت انگیز ہے کہ 13فبروری کو صرف ایک دن میں 24سرکاری قراردادیں منظور کرتے ہوئے مروجہ قواعد کے خلاف غذائی اشیاء خریدی گئی تھیں۔ ایک بھی سرکاری قرارداد (گورنمنٹ ریزولیشن) کو منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف پنکج منڈے کی وزارت بلکہ دیگر وزراء نے بھی اہم اطلاعات کو سرکاری ویب سائٹ پر پیش کرنے سے گریز کررہے ہیں۔