مہاراشٹرا میں مسلمانوں کو تحفظات کا فیصلہ تاریخی : نسیم خان

ممبئی ۔26 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا کے وزیر محمد عارف نسیم خان نے مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 5فیصد تحفظات دیئے جانے پر حکومت مہاراشٹرا کے فیصلہ کو تاریخی اور انتقلابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مختلف سروے کئے جانے کے بعد یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ مسلمانوں معاشی اور تعلیمی طور پر پسماندہ ہے جبکہ مرکزی حکومت کی سچر کمیٹی اور ریاستی حکومت کی رحمان کمیٹی بھی مسلمانوں کی پسماندگی کی توثیق کرچکی ہے اور دونوں ہی کمیٹیوں نے مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی شعبوں تحفظات دیئے جانے کا مثبت اشارہ دیا ۔ وزیر موصوف نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ریاست مہاراشٹرا میں سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کا تناسب انتہائی کم ہے اور اس طرح مسلمانوں کو مخصوص کوٹہ فراہم کرتے ہوئے انہیں سماجی اور معاشی طور پر بااختیار اور مستحکم بنانے کی حکومت مہاراشٹرا نے مثبت کوشش کی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ کانگریس ‘ این سی پی حکومت نے سیاسی طور پر اہم سمجھے جانے والے ایک فیصلے کے تحت سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی شعبوں میں مراٹھوں کو 16فیصد اور مسلمانوں کو 5فیصد تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔