ممبئی ۔ /27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے مہاراشٹرا کے سٹی کارپوریشنوں اور مجالس مقامی انتخابات میں تن تنہا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ اب تمام تر توجہ بی جے پی کی قیادت میں ریاستی حکومت کے استحکام پر مرکوز ہوگئی ہے ۔ اس حکومت میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا ایک جونیر حلیف ہے ۔ نشستوں کی تقسیم کیلئے بی جے پی سے کی گئی بات چیت ناکام ہونے کے ایک دن بعد ادھوٹھاکرے تنہا مقابلہ سے متعلق پارٹی کے موقف کا اعلان کیا تھا ۔ ریاستی کابینہ میں شیوسینا کے ایک سینئر وزیر رام داس کدم نے آج کہا کہ وہ ان اور ان کے رفقاء اپنے استعفے جیبوں میں رکھے ہیں اور اس ضمن میں پارٹی سربراہ (ادھو ٹھاکرے) کے اشارہ کے منتظر ہیں ۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی حلقے ایسے دعوؤں کو زیادہ اہمیت دینا نہیں چاہتے ۔ بی جے پی قائدین کا کہنا ہے کہ حلیف (شیوسینا) کے فیصلے کا دیویندر فڈنویس حکومت کے استحکام پر کوئی اثر نہیں ہوگا ۔ اس دوران این سی پی یہ صورتحال پر بے چینی کے ساتھ نظر رکھی ہوئی ہے ۔ اس پارٹی کے سربراہ شردپوار نے حکومت کی تائید سے شیوسینا کی دستبرداری کی صورت میں اپنی پارٹی کی طرف سے اپنائے جانے والے موقف کا کوئی واضح اشارہ نہیں دیا ہے ۔