مہاراشٹرا سے آبپاشی معاہدہ ، تلنگانہ سے دھوکہ

کریم نگر میں کانگریس قائدین کا دھرنا۔ کسانوں کی حق تلفی کا الزام

کریم نگر۔/24اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست مہاراشٹرا کی حکومت سے کیا گیا معاہدہ ریاست تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی اور دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار کانگریس قائد نائب صدر ٹی جیون ریڈی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اقتدار میں آجائے گی تو اس معاہدہ کو منسوخ کردیا جائے گا اور ریاستی عوام اور کسانوں کے حقوق کی حفاظت کی جائے گی۔ پراجکٹ کی تعمیر کیلئے مہاراشٹرا سے تلنگانہ حکومت کے کئے جارہے معاہدہ کے خلاف تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کی ہدایت پر کریم نگر ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر کے مرتنجیم کے زیر قیادت سیاہ بیاچس اور سیاہ جھنڈیا ںلگاکرکانگریس پارٹی پرچموں کے ساتھ بڑے پیمانے پر جلوس نکا لا گیا جو کہ جونیر کالج گراؤنڈ ( سرکس گراؤنڈ ) سے حکومت تلنگانہ اور کے سی آر کے خلاف نعرہ بازی کے ساتھ کلکٹریٹ کے آگے لگائے گئے۔ بعد ازاں دھرنا بھی منظم کیا گیا۔ اس موقع پر جیون ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ آبپاشی شعبہ میں موثر اقدامات کے ذریعہ پراناہیتا ندی کے آب سے استفادہ کرنا چاہیئے۔ تمڈی ہیٹی میں 160 ٹی ایم سی پانی ملے گا۔ ہمارے دور میں 152  میٹر بلندی سے بیاریج تعمیر کرتے ہوئے پرانہیتا پراجکٹ تعمیر کرنے کیلئے تکنیکی ماہرین تعمیرات نے فیصلہ کیا تھا۔16.4 لاکھ ایکر پر آبپاشی، حیدرآباد کو پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے یہ پراجکٹ تعمیر کیا جانا چاہیئے لیکن آج چیف منسٹر کے سی آر مہاراشٹرا کے دباؤ میں آکر مہاراشٹرا میں 1500ایکر اراضی زیر آب آجانے کے نام سے پراناہیتا کی تعمیر کو 148 میٹر بلندی سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور 5 میٹر بلندی کم کی جاچکی ہے جو ایک غلط فیصلہ ہے۔ اگر یہ درست ہے تو تلنگانہ کے لئے مستقل طور پر شعبہ کیلئے دھوکہ دہی معاملہ کہہ دیا جائے گا۔ تاحال 72کلو میٹر نہریں کھودی گئی ہیں اور تقریباً 9ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے گئے۔ اس پراجکٹ کو بازو رکھ دیا جانا تلنگانہ کے کسانوں کے ساتھ ناقابل تلافی نقصان کہا جائے گا۔ کانگریس پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد فوری اولین توجہ کسانوں کے حقوق کی حفاظت کیلئے ہوگی۔ ضلع کی تقسیم کا مسئلہ تشکیل جدید انتہائی غلط اصول ہے اور جغرافیائی اصول کے خلاف ہے۔ اس دھرنا پروگرام میں کانگریس مقامی صدر کراراج شیکھر، کومٹ ریڈی، نریندر ریڈی، گنڈونیتا، پونم پربھاکر، جئے راما راؤ، پوتاراؤ، سریندر، ارا سرینواس، گنڈے مادھوی، سید غازی الدین زبیر، چیرلہ پدما ملیکارجن، راجندر گڈم دلائی ریڈی، سرینواس، مقتدر، آرے پلی موہن، سریدھر بابو وغیرہ موجود تھے۔