نئے چمپینس فراہم کرنے کیلئے پرعزم گرانڈ ماسٹر کو حکومت سے تعاون مطلوب
حیدرآباد ۔ 29 ؍ اگسٹ ( سیاست نیوز ) برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں حالیہ اولمپکس 2016 ء میں ہندوستان کے مایوس کن مظاہروں کے بعد ملک بھر میں موجود مختلف اسوسی ایشنس اور دیگر باڈیز کی جانب سے حکومت کو کئی تجاویز پیش کئی جا رہی ہیں اور مختلف افراد اپنی خدمات فراہم کرنے کے علاوہ ان کے کھیل کو حکومت کی مناسب سرپرستی اور فنڈ فراہم نہ کرنے کی شکایت بھی کررہے ہیں ۔ اسی تناظر میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ٹائیکنڈو گرانڈ ماسٹر جینت ریڈی نے یہاں میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 1983 ء سے تا حال بیسیوں گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے کے علاوہ وہ امریکی صدور کی جانب سے کئی انعامات بھی حاصل کرچکے ہیں جس میں 2010 ء کا چوتھا پریسڈنشیل اینڈ فزیکل فنٹس چمپین ایوارڈ قابل ذکر ہے جو کہ انہوں نے امریکی صدر براک اوباما سے حاصل کیا جبکہ 2005ء میں بھی وہ پریسڈنشیل اسپورٹس ایوارڈ تب کے صدر جارج بش جونیئر سے حاصل کرچکے ہیں ۔ جینت ریڈی نے 2 ؍ جولائی کو بنائے گئے اپنے نئے گنیز ورلڈ ریکارڈ اور اس پر انتظامیہ کی جانب سے ملنے والے میڈل اور سند بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک ہاتھ سے ایک منٹ میں 352 مکے رسید کرتے ہوئے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے جبکہ اس سے قبل یہ ریکارڈ 333 مکوں کا تھا جسے ایک اولپمین نے قائم کیا تھا ۔ عالمی سطح پر ٹائیکنڈو میں اپنے متعدد عالمی ریکارڈس کا حوالہ دیتے ہوئے گرانڈ ماسٹر جینت ریڈی نے ان عزائم کا بھی اظہار کیا کہ وہ کئی چمپین کھلاڑیوں کو تیار کرسکتے ہیں جو کہ ایشین گیمس اور اولمپکس میں ہندوستان کی میڈلس کی تعداد میں بہ آسانی اضافہ کر سکتے ہیں۔ حکومت کی عدم توجہ کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بیسیوں ریکارڈ بنانے کے باوجود ارباب مجاز کی جانب سے ان کی بہتر مدد نہیں کی گئی ہے اور وہ چاہتے ہیںکہ تلنگانہ حکومت کے علاوہ مرکزی حکومت ان کے حیدرآباد میں ایک عالمی معیار کی اکیڈیمی کے قیام کے منصوبے کو یقینی بنانے میں تعاون کرے جس کے بعد وہ ملک کو کئی چمپین فراہم کرسکتے ہیں۔ اپنے شاگردوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے بیسیوں نام موجود ہیں جنہوں نے ان کی سرپرستی میں مؤثر ٹریننگ حاصل کرتے ہوئے گنیز ریکارڈ قائم کئے ہیں ۔ جینت نے کہا کہ اولمپکس اور دیگر مقابلوں میں پہلے ، دوسرے اور تیسرے مقام کا فیصلہ ہوتا ہے لیکن گنیز ریکارڈ ایک ایسا ریکارڈ ہوتا ہے جس میں صرف ایک ہی فاتح قرار پاتا ہے جس سے کھلاڑی کی خدا داد صلاحیت کا اظہار ہوتاہے۔