موہن بھاگوت پر چرچ اور اپوزیشن کی تنقید

کولکتہ ؍ نئی دہلی 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت پر آج عیسائی اداروں اور غیر بی جے پی پارٹیوں نے مدر ٹریسا کے بارے میں اُن کے متنازعہ تبصرہ کی بناء پر شدید تنقید کی جس کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی دی جہاں اپوزیشن نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھاگوت نے کل راجستھان میں کہا تھا کہ عیسائیت مدر ٹریسا کی غریبوں کی خدمات کا اصل مقصد تھا۔ حکومت نے کہاکہ اِس کو بھاگوت کے تبصرہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ عیسائیوں کی فلاحی تنظیموں نے بھاگوت کے ادعا کو ’’غلط فہمی‘‘ پر مبنی قرار دیتے ہوئے اِس کی مذمت کی۔ مدر ٹریسا کی 1985 ء میں کولکتہ میں قائم کردہ تنظیم کی ترجمان سنیتا کمار نے کہاکہ اُنھیں غلط معلومات حاصل ہیں۔ یہ بالکل واضح ہے کہ جب مدر ٹریسا باحیات تھیں تو تبدیلیٔ مذہب کے واقعات نہیں ہورہے تھے۔ اُن کا مقصد غریبوں کی بے لوث خدمت تھا، اِس سے اُنھیں خوشی ملتی تھی اور وہ اُن کی زندگیوں کو باوقار بناتی تھیں۔ کیتھولک چرچ نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے موہن بھاگوت کے بیان کو بدبختانہ قرار دیا۔ کیتھولک بشپس کانفرنس کے صدر کارڈینڈل مار بسیلیس کلیمس نے کہاکہ مدر ٹریسا کو بدنام کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر انسانی ہوگی۔ وہ تھرواننتاپورم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ مذہبی اور ذات پات کے خطوط سے بالاتر ہوکر عوام مدر ٹریسا کو ایک زندہ سنت سمجھتے تھے۔ اُنھوں نے کبھی غریبوں اور پسماندہ افراد کی خدمت کے سوائے اپنا دوسرا کوئی ایجنڈہ نہیں رکھا۔ کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے موہن بھاگوت کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اُنھیں غریبوں اور محروموں کی بے لوث خدمت کا احترام کرنا چاہئے۔ چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے تبصرہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اِس سے ’’بغض و عناد کی ذہنیت‘‘ ظاہر ہوتی ہے۔

امرناتھ یاترا کی تیاریوں پر
جائزہ اجلاس
جموں ۔ 24 فبروری۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) گورنر جموں و کشمیر این این ووہرہ نے آج 2 جولائی سے شروع ہونے والے سالانہ امرناتھ یاترا کے انتظامات کا جائزہ لیا جبکہ یہ مقدس یاترا 29 اگست کو اختتام پذیر ہوگی ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جائزہ اجلاس میں گورنر کو یاتریوں کیلئے ہیلی کاپٹر سرویس ، لنگر اور خیموں اور دوکانات کے علاوہ سہولیات کی فراہمی سے واقف کروایا گیا۔ اس موقع پر گورنر نے پولیس کو ہدایت دی کہ امرناتھ یاترا کے دوران موثرحفاظتی انتظامات کئے جائیں اور دوکانات کے قیام کیلئے فی الفور منظوری دیدی جائے ۔