مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی۔ معذور فلسطینی کی تصویر نے عالمی ایوارڈ جیت لیا

پیرس۔ فلسطین کے علاقہ غزہ پٹی میں محاذ پرموجود ایک معذور فلسطینی کی وہیل چیرپر لی گئی تصویر نے پیر س میں ایک تصویری مقابلہ میں عالمی ایوارڈ جیت لیا۔ ذرائع کے مطابق فرانس میں محاذذ جنگ کا احاطہ کرنے والے صحافیوں کی لی گئی تصاویر کا مقابلہ منعقد کرایاگیا۔’’بایو کا لفاڈوس‘‘ نامی اس انعامی مقابلہ میں فلسطینی فوٹوگرافر محمود المھمص کی لی گئی تصوئیر کو بہترین تصویر قراردیاگیا۔

اس تصویر میں غزہ کی مشرقی سرحد پر موجود ایک مظاہرے کے دوران معذور فلسطینی کو غلیل کی مدد سے قابض صیہونی فوج پر سنگباری کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

اے ایف پی کے تھامس کوکس کا کہنا ہے کہ غزہ ایسے جنگ زدہ علاقوں تک رسائی بہت مشکل ہے اور وہا ں سے احاطہ کرنا جان پر کھیلنے کے مترادف ہے۔غزہ میں فلسطینی صحافیوں کو کسی قسم کی حفاظتی سہولیات حاصل نہیں ہوتیں۔

تصویر میں معذور فلسطینی صابر الاشقر کو وہیل چیر پر دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ تصویر11مئی 2018کو لی گئی تھی۔بعدازاں صیہونی فوج نے صابر الاشقر کو گولی مارکرشہید کردیاتھا۔

وہ کئی سال قبل اسرائیلی گولہ باری کے نتیجہ میں دونوں پیروں سے معذور ہوگئے تھے مگر اس کے باوجود انہوں نے محاذ جنگ نہیں چھوڑا بالآخر بزدل صیہونی درندوں نے انہیں گولیاں مار شہید کردیا۔مارچ30کے بعد اب تک غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج نے احتجاج کرنے والے 215فلسطینی کو شہید کردیا ہے۔

ان میں 37کم عمر بچے بھی شامل ہیں جب کہ 22ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ بایو کالفاڈوس نامی تصویر انعامی مقابلہ 1994سے ہورہا ہے۔

اس میں جنگ زدہ علاقوں میں مشکل محاذوں پر احاطہ کرنے والے صحافیوں کی تصاویر کا مقابلہ کرایا جاتا ہے ۔ مقابلہ جیتنے والی تصویر کو 7ہزار یوروانعام دیاجاتا ہے۔