نئی دہلی۔/25اپریل، ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی ترجمان پرکاش جاوڈیکر نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے حسب معمول حکمراں جماعت کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پارٹی اپنا ذہنی توازن کھوبیٹھی ہے ورنہ کیا وجہ ہے کہ نریندر مودی کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی گئی ہے۔ یاد رہے کہ کانگریس نے کل الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ عین رائے دہی کے روز وارانسی میں مودی نے اپنے پرچہ نامزدگی کا ادخال کیا اور روڈ شو بھی منعقد کیا۔ کیا رائے دہی کے روز ایسا کرنا انتخابی ضابطہ اخلاق کے مغائر نہیں ہے؟ کیونکہ مودی ایسا کرکے ووٹرس کو راغب کررہے تھے، جاوڈیکر نے کہا کہ کانگریس اپنا ذہنی توازن کھوچکی ہے۔ اگر آنند شرما یہ سمجھتے ہیں کہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے پر کمیشن شکایت پر کارروائی کرسکتا ہے تو وہ یقیناً احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کیلئے پرچہ نامزدگی کی تاریخ کا تعین خود الیکشن کمیشن نے کیا تھا، تو پھر بھلا مودی کا ایسا کرنا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیونکر ہوا؟۔ یاد رہے کہ ہندوستانی انتخابات کو دنیا بھر میں اعظم ترین انتخابات سے تعبیر کیا جاتا ہے، جو اَب اپنی نصف مراحل کی تکمیل کرچکا ہے ۔
ناگالینڈ کے 1000پولنگ اسٹیشنوں میں دوبارہ رائے دہی کا مطالبہ
کوہیما۔/25اپریل، ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس قائدین نے آج چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپت سے ملاقات کرتے ہوئے ایک شکایت داخل کی جس میں کہا گیا ہے کہ حکمراں جماعت ناگا پیوپل فرنٹ (NPF) نے ناگالینڈ میں 9اپریل کو ہوئے لوک سبھا کی رائے دہی کے دوران انتخابی دھاندلیاں کیں اور بوگس ووٹنگ کروائی۔انہوں نے کمیشن سے اپیل کی کہ وہ یا تو 9اپریل کو ہوئی رائے دہی کو منسوخ کردیں یا پھر دوبارہ رائے دہی کروائی جائے جس کیلئے انہوں نے 1000 پولنگ اسٹیشنوں میں دوبارہ رائے دہی کا مطالبہ کیا۔