کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کا وزیراعظم مودی پر طنز
دھرم شالہ ( ہماچل پردیش ) ۔5 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج جی ایس ٹی کے مسئلہ پر اپنی تنقید میں شدت پیدا کردی اور بالی ووڈ کے نامور ویلن ’’گبرسنگھ ‘‘ اور وزیراعظم نریندر مودی کی عوام سے خطاب کا تقابل کیا ۔ پارٹی ترجمان رندیپ سرجے والا نے دھرم شالہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب میں کہاکہ لوگ گبر سے ڈرتے تھے جب کہ وہ کہتا تھا ’’ کتنے آدمی تھے ‘‘ اور اب انہیں مودی سے خوف ہے جب وہ کہتے ہیں مترو (دوستو ) ‘ انہوں نے کہا کہ راہول نے اشیاء اور خدمات ٹیکس کو ایک انتخابی جلسہ کے دوران گجرات میں ’’شعلے ‘‘کے مکالمے کے مساوی قرار دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پہلی مرکزی حکومت ہے جس نے کاشتکاروں پر جی ایس ٹی کی شکل میں ٹیکس عائد کیا ہے ۔ 18%ٹیکس زراعت پر عائد کیا گیا اور زرعی آلات پر بھی 12%ٹیکس عائدکیا گیا ہے ۔ ایسا ہندوستان میں پہلی بار ہوا ہے ۔ کاشتکار ہمارے پیٹ بھرنے کیلئے محنت کرتے ہیں اور انہیں ٹیکس سے استثنیٰ دیا جانا چاہیئے ۔ یہی وجہ ہے کہ راہول نے جی ایس ٹی کو گبرسنگھ ٹیکس قرار دیا ہے ۔ سرجے والا نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے عوام سے جتنے وعدے 2014ء کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کئے تھے ان میں سے ایک کی بھی تکمیل نہیں کی جاسکی ۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے مختلف طبقات این ڈی اے کے من مانی پالیسیوں سے متاثر ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سولن میں مودی نے 2014ء میں وعدہ کیا تھا کہ درآمدی ٹیکس میںا ضافہ کردیں گے تاکہ مقامی پیداوار کنندوں کا تحفظ ہوسکے ۔ لیکن کچھ بھی نہیں کیا ۔ 3 لاکھ ٹن سیب امریکہ ‘ چین اور نیوزی لینڈ سے درآمد کئے جاتے ہیں ۔ منڈی سے لیہہ تک ریلوے لائن کا تیقن دیا گیا تھا تاکہ ہماچل پردیش کو سیاحوں کی جنت بنایا جائے لیکن ان کی تکمیل نہیں ہوئی‘ کوئی سیاحتی پراجکٹ کی گذشتہ 41ماہ سے منظوری نہیں ملی ۔