پٹنہ ۔ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک جن شکتی پارٹی نے جو بی جے پی کی حلیف پارٹی ہے، آج زعفرانی پارٹی کو ’’بڑے بھائی‘‘ سے تعبیر کیا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بہار کے آنے والے اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کے اہم لیڈر اور مہم جو ہوں گے مقابلہ کیا جائے گا۔ ایل جے پی صدر اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمارے بڑے بھائی کی طرح ہے۔ بہار انتخابات کو وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں لڑا جائے گا۔ پاسوان نے کہا کہ این ڈی اے کی حلیف پارٹیوں میں نشستوں کی تقسیم کوئی سنگین مسئلہ نہیں ہے۔ اس میں ہم کو چاہے دو نشستیں ملیں، 10، 50 یا 100 نشستیں حاصل ہوں یہ ہمارے لئے اہم نہیں ہے۔ ہمارا واحد مقصد یہ ہیکہ بہار کی موجودہ حکومت کو تبدیل کیا جانا چاہئے۔ یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ رام ولاس پاسوان نے نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر رکاوٹ کھڑی کی تھی۔ پاسوان نے لوک جن شکتی پارٹی کے ہیڈکوارٹرس پر اخباری نمائندوں سے کہا کہ بہار انتخابات میں کون کتنی نشستوں پر مقابلہ کرے گا، نشستوں کا مسئلہ داخلی معاملہ ہے اور اس کو حلیف پارٹیوں (بی جے پی، ایل جے پی، آر ایل (ایس پی) کے درمیان فیصلہ ہوگا۔ جب انتخابات سامنے آئیں گے ہم تمام ایک ہی کشتی کے سوار ہوں گے اور ہمارا
واحد مقصد ریاست میں جنتادل یو حکومت کو تبدیل کرنا ہے۔ اس سوال پر کہ آیا بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی کو بی جے پی کے چیف منسٹر امیدوار کے طور پر قبول کرنے تیار ہوگی انہوں نے کہا کہ اس بات کو قبول کرنے کا سوال کہاں ہے کیونکہ بی جے پی کی مرکزی قیادت ہی بہار انتخابات کیلئے اپنے امیدوار کا فیصلہ کرے گی۔ پہلے انتخابات کی تاریخ تو آنے دیجئے بعدازاں سوچا جائے گا۔ مہاراشٹرا اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات کے بعد جس طرح چیف منسٹر کا انتخاب عمل میں لایا گیا تھا اسی طرز پر بہار میں بی ہوگا اور نریندر مودی ہی ہر مسئلہ کا حل نکالیں گے۔ بہار کے بارے میں پاسوان نے کہا کہ ریاستی گورنر نے عزیز پور فساد کی رپورٹ طلب کی ہے۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ بہار میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ حکومت کے اندر ہی گھونسے بازی ہورہی ہے۔ اس کے پیچھے یہی ایک بڑی وجہ ہے۔ ریاست میں چیف منسٹر کا وجود ہی نہیں ہے۔ اگر ہے تو ارکان اسمبلی اور وزراء انہیں اپنے اشاروں پر نچارہے ہیں۔ بہار لا اینڈ آرڈر ’’بھگوان کے بھروسے‘‘ پر ہے اور یہاں اب حیوانیت کا ننگاناچ دیکھ سکتے ہیں۔ چیف منسٹر بہار کئی مسائل پر یکا و تنہا ہوگئے ہیں۔ پاسوان نے کہا کہ صدر امریکہ بارک اوباما کے دورہ ہندوستان کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور دہلی انتخابات پر بھی اس کا اچھا اثر پڑے گا۔ میں صدر اوباما کے دورہ ہند کو سیاست سے جوڑنا نہیں چاہتا لیکن یہ دورہ قومی مفاد کا تھا اس لئے کوئی منفی خیال نہیں ہونا چاہئے۔ پاسوان نے کہا کہ مرکزی حکومت کا واحد ایجنڈہ ترقی ہے۔ وزیراعظم نے رام جنم بھومی، بابری مسجد، آرٹیکل 370 یا مذہبی تبدیلی کے واقعات پر کچھ نہیں کیا ہے۔