جئے پور ۔ 9 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی ترقی کے بارے میں ’’بہت کچھ ‘‘ کہہ رہے ہیں لیکن ان کی حکومت نے تاحال سائنس کے شعبہ میں کچھ نہیں کیا ۔ بھارت رتن یافتہ نامور سائنسداں سی این آر راؤ نے آج سنگین فکرمندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبہ کیلئے موجودہ بجٹ میں جو گنجائشیں فراہم کی گئی ہیں وہ ناکافی ہیں ۔ مرکز کو چاہئے کہ جی ڈی پی کا کم از کم 6فیصد اعلیٰ تعلیم کیلئے مختص کرے۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے محاذ پر ہندوستان کی کارکردگی ٹھیک تھی لیکن اتنی اچھی نہیں تھی کہ اس کا تقابل جنوبی کوریا اور چین سے کیا جاسکے جن کی کارکردگی ہندوستان سے کہیں بہتر ہے ۔ وہ 16 ویں سالانہ مادی تحقیق سوسائٹی آف انڈیا کی جنرل میٹنگ سے افتتاحی خطاب کررہے تھے ۔ سابق حکومت میں سی این آر راؤ وزیراعظم کے سائنسی مشیر تھے ۔ جب اُن سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ کمیٹی میں شامل ہونا چاہئے گے ۔ انھوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا ۔ میں نے صرف ملک کیلئے کسی مشاہرے کے بغیر کام کیا ہے ۔ میں نہیں جانتا کہ مودی حکومت کا یہ رویہ سائنسی و ٹکنالوجی کے بارے میں درست ہے یا نہیں ۔ حالانکہ وزیراعظم نریندر مودی ترقی کے بارے میں بہت کچھ بول رہے ہیںلیکن اُن کی حکومت نے سائنس کے شعبہ میں کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ ہندوستانی صنعت اور معیشت مستحکم طورپر اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ سائنس اور ٹکنالوجی کتنی اچھی ہے کیونکہ ملک کو بہتر سائنس کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہاں تک کہ آئی آئی ٹی اداروں کو بھی سائنس اور ٹکنالوجی میں اعلیٰ سطحی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کا مستقبل بہت اچھا اُسی صورت میں ہوسکتا ہے جب کہ تعلیمات کے شعبہ کو جی ڈی پی کا ایک یا دو فیصد مختص کیا جائے ۔ انھوں نے کہاکہ موجودہ موازناتی امداد میں مرکزی حکومت نے اتنی رقم مختص نہیں کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ یہ جی ڈی پی کا کم از کم 6 فیصد ہونا چاہئے ۔ انھوں نے یاد دہانی کی کہ انھیں کئی اعزاز جیسے پدم شری اور پدم بھوشن سائنسی تحقیق کے لئے حاصل ہوچکے ہیں۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انفرادی کارکردگی کا مظاہرہ قومی کارکردگی سے مختلف ہوتا ہے ۔ قبل ازیں پروفیسر راؤ کی ایم آر ایس آئی کی علاقائی شاخ میں تہنیت کی تھی جو راجستھان یونیورسٹی کے کارگذار وائس چانسلر ہنومان سنگھ بھٹی نے انھیں ایک لوح ، دیتے ہوئے ، شال اڑھاتے ہوئے ،اُن کی مادی سائنس میں عالمی سطح اور ملکی سطح پر نمایاں کارکردگی کا اعتراف کیا تھا ۔