مودی کی بطور وزیراعظم دوسری میعاد، آج حلف برداری

راشٹرپتی بھون میں صدر رامناتھ کووند حلف دلائیں گے، بیرونی قائدین کے بشمول 8000 مہمان مدعو
نئی دہلی ۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی شاندار انتخابی کامیابی کے بعد دوسری میعاد کیلئے جمعرات کو نئی مجلس وزراء کے ساتھ حلف لیں گے جبکہ چار بڑی وزارتوں … داخلہ، فینانس، دفاع اور امورخارجہ کے بارے میں تجسس پایا جاتا ہیکہ یہ اہم ذمہ داریاں کسے حاصل ہوں گی۔ سرکردہ اپوزیشن قائدین بشمول صدر کانگریس راہول گاندھی اور یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی، کارپوریٹ سیکٹر کی بڑی شخصیتیں، فلم اسٹارس، چیف منسٹرس اور بمسٹیک ممالک کے قائدین کی کہکشاں کی اس موقع پر موجودگی رہے گی جب صدرجمہوریہ رامناتھ کووند راشٹرپتی بھون کے برآمدے میں 68 سالہ مودی اور ان کے وزارتی رفقاء کو عہدے اور رازداری کا حلف دلائیں گے۔ مودی اور صدر بی جے پی امیت شاہ نے متواتر دوسرے روز چہارشنبہ کو طویل میٹنگ منعقد کی جس کے دوران سمجھا جاتا ہیکہ انہوں نے نئی وزارت کے بنیادی خدوخال کو قطعیت دی، جس میں بعض نئے چہروں کے علاوہ زیادہ تر سینئر وزراء کی برقراری توقع ہے۔ ظاہر طور پر بی جے پی کی سیاسی حکمت عملی کے ذمہ دار امیت شاہ کے بارے میں قیاس آرائی زوروں پر ہے کہ وہ نئی حکومت کا حصہ ہوسکتے ہیں اور انہیں کوئی اہم قلمدان دیا جاسکتا ہے لیکن ابھی تک کوئی واضح صورتحال نہیں ابھری ہیکہ وہ مرکز میں وزارتی کریئر کی شروعات کرنے والے ہیں۔ ایسی قیاس آرائی بھی ہیکہ امیت شاہ بی جے پی سربراہ کی حیثیت سے برقرار رہ سکتے ہیں کیونکہ بعض کلیدی ریاستوں میں آئندہ ایک سال میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ کئی بی جے پی قائدین کا خیال ہیکہ سابقہ کابینہ کے زیادہ تر اہم ارکان کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

تاہم، حلف برداری تقریب سے ایک روز قبل وزیرفینانس ارون جیٹلی نے مودی کو تحریری طور پر واقف کرایا کہ وہ صحت کی بنیادوں پر نئی حکومت میں وزیر بننے کے خواہاں نہیں ہے۔ جیٹلی کے فیصلے کے فوری بعد مودی یہاں ان کی سرکاری قیامگاہ پہنچے اور ان کے ساتھ کچھ وقت گذارا۔ اس موقع پر گفتگو کی نوعیت کا فوری طور پر علم نہیں ہوسکا۔ دریں اثناء ایسے اشارے ملے ہیں کہ نئی وزارت مغربی بنگال، اوڈیشہ اور تلنگانہ جیسے ریاستوں میں بی جے پی کی بڑھتی عددی طاقت کی عکاسی کرے گی۔ جہاں تک حلیفوں کا معاملہ ہے شیوسینا اور جے ڈی (یو) کو دو وزارتی نشستیں حاصل ہونے کی توقع ہے جبکہ ایل جے پی اور ایس اے ڈی کو ایک، ایک نشست دی جاسکتی ہے۔ چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی آج امیت شاہ کے ساتھ میٹنگ منعقد ہوئی اور دونوں قائدین نے سمجھا جاتا ہیکہ حکومت میں جے ڈی (یو) کی نمائندگی کے بارے میں بات کی۔ حلف برداری تقریب میں تقریباً 8000 مہمانوں کی شرکت متوقع ہے۔ جب مودی کو تقریباً 7 بجے شام حلف دلایا جائے گا، راشٹرپتی بھون کے کھلے حصہ میں وہ دوسری مرتبہ حلف لیں گے۔ 2014ء میں سارک ممالک کے سربراہان کے بشمول زائد از 3500 مہمانوں کی موجودگی میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے انہیں حلف دلایا تھا۔ اپوزیشن قائدین جنہیں مودی نے اس مرتبہ مدعو کیا ہے ان میں ٹی ایم سی لیڈر اور چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی، جے ڈی (ایس) لیڈر اور چیف منسٹر کرناٹک ایچ ڈی کمارا سوامی، چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ، سربراہ عام آدمی پارٹی اور چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال شامل ہیں۔ اپوزیشن قائدین کو یہ دعوت مودی کی طرف سے ان کے ساتھ مراسم دوبارہ بحال کرنے کا اقدام سمجھا جارہا ہے جبکہ الیکشن میں کافی تلخیاں پیش آئیں۔ مودی کی قیادت میں بی جے پی نے زائد از تین دہوں میں متواتر دوسری مرتبہ واحد پارٹی کی اکثریت درج کراتے ہوئے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں 542 نشستوں کے منجملہ 303 جیت لئے۔