مودی کی آر ایس ایس اجلاس میں آج شرکت متوقع

نئی دہلی ۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پہلی بار وزیراعظم بننے والے نریندر مودی توقع ہے کہ آر ایس ایس کے اہم اجلاس میں جس کا آغاز کل سے ہورہا ہے، شرکت کریں گے۔ کئی حساس مسائل بشمول حکومت کو درپیش مسائل کے سلسلہ میں ذہن سازی اس اجلاس کا مقصد ہے۔ صدر بی جے پی امیت شاہ کے علاوہ کئی مرکزی وزراء کی تین روزہ رابطہ اجلاس میں شرکت متوقع ہے جو ہندوتوا تنظیموں اور حکومت کے درمیان رابطہ کا کام کرے گا۔ اس اجلاس میں آر ایس ایس کے پھیلاؤ میں اضافہ پر بھی غور کیا جائے گا۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت بھی اس موقع پر موجود ہوں گے اور مردم شماری کے اعداد و شمار ، ایک عہدہ ، ایک پنشن جیسے مسائل پر تبادلہ خیال میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس کی اہمیت میں اس لئے بھی اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ حکومت اور برسر اقتدار بی جے پی اپوزیشن کے ساتھ ایک تلخ تکرار میں ملوث ہیں جو حصول اراضی قانون اور بہار انتخابات کے سلسلہ میں ہے۔ حالانکہ رابطہ اجلاس سال میں دو مرتبہ منعقد کیا جاتا ہے لیکن یہ پہلی بار ہے جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد نریندر مودی اس میں شرکت کریں گے۔ آر ایس ایس کے ترجمان اعلیٰ موہن ویدیہ نے اس سوال پر کہ کیا سیاسی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا جا ئے گا ، جواب دیتے ہوئے کہا کہ سماج سے متعلق تمام مسائل پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اس سوال پر کہ کیا بہار اسمبلی انتخابات بھی اس کے موضوعات میں شامل ہیں۔ انہوں نے نفی میں جواب دیا، آر ایس ایس کے کارکن اور سنگھ پریوار سے ملحق 15 تنظیموں کے کارکن سلگتے ہوئے مسائل پر رابطہ اجلاس کے دوران باہمی تبادلہ خیال کریں گے۔ آر ایس ایس کے 93 کارکن اور ملحق تنظیموں کے 15 کارکن اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔ ویدیہ نے کہا کہ اس ا جلاس کا مقصد حکومت کے کام کا جائزہ لینا یا اس کے بارے میں فیصلہ کرنا نہیں ہے۔