وڈودرہ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اے آئی سی سی جنرل سکریٹری مدھو سدن مستری جنھیں وڈودرہ لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے خلاف انتخابی میدان میں اُتارا گیا ہے، نے نریندر مودی کو چیلنج کیا ہے کہ موصوف گجرات کی ترقی کے جو دعوے کررہے ہیں اُس کے لئے کھلے مباحثہ میں حصہ لیں۔ یاد رہے کہ پرائمری کے ذریعہ وڈودرہ حلقہ کے لئے کانگریس کے نامزد کردہ نریندر راوت نے کل مذکورہ نشست پر مقابلہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی
جس کے بعد مدھو سدھن مستری کے نام کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ سابھر کانٹا سے مستری نے 2004 ء انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور فی الحال وہ راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر مستری نے کہاکہ وڈودرہ سے مجھے نامزد کرنے پارٹی کے فیصلہ کے بارے میں اُنھیں کل پتہ چلا جس کے لئے وہ صدر کانگریس سونیا گاندھی، نائب صدر راہول گاندھی اور پارٹی کے دیگر قائدین سے اظہار تشکر کرتے ہیں کیونکہ اُنھیں نریندر مودی کے خلاف انتخابات لڑنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے جس کا وہ کئی سال سے انتظار کررہے تھے۔