مودی کو کلین چٹ کیخلاف ذکیہ جعفری کی درخواست

گجرات ہائی کورٹ میں 4 اگست کو قطعی سماعت
احمد آباد 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) گجرات ہائی کورٹ نے ذکیہ جعفری کی اپیل پر قطعی سماعت کو آج 4 اگست تک ملتوی کردیا۔ 2002 کے فسادات میں اس وقت کے چیف منسٹر نریندر مودی اور دوسروں کو ان کے رول پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو تحت کی ایک عدالت میں جائز قرار دیئے جانے کے خلاف ذکیہ جعفری نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھیں ۔ جسٹس سوکیا گوکاتی نے جعفری کے وکیل ایس ایم ترمذی کی جانب سے مقدمہ کے مواد کا مطالعہ کرنے کیلئے مزید وقت دینے کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے آئندہ سماعت 4 اگست کو قمرر کی ہیں ۔ مابعد گودھرا واقعہ 2002 کے فسادات کے دوران مہلوک کانگریس کے رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے سماجی کارکن تیستا سیتلواد کے ساتھ اس وقت کے چیف منسٹر نریندر مودی اور دیگر 62 افراد کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں چیف منسٹر ‘بعض وزراء ‘ چند اعلی پولیس افسران کے علاوہ کچھ بی جے پی قائدین کو فسادات کی سازش کا حصہ قرار دیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے خصوصی تحقیقات ٹیم تشکیل دیتے ہوئے الزامات کا جائزہ لینے اور راجو رامچندرن کو ثالثی بناتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی تھی ۔ عدالت عظمی نے 12 ستمبر 2011 کو خصوصی تحقیقات ٹیم کو یہ ہدایت کی تھی کہ اپنی قطعی رپورٹ اور ثبوت کے طور پر جمع کردہ مکمل ریکارڈ مقامی عدالت کے مجسٹریٹ کو پیش کیا جائے بعدازاں اس مجسٹریٹ کی عدالت نے رپورٹ کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے مودی اور تمام دوسروں کو کلین چٹ دیا تھا ۔ بعدازاں جعفری اور تیستا نے احتجاجی مرافعہ داخل کیاتھا جس کی مجسٹریٹ بی جے گناترا نے مسترد کردیا تھا۔