وزیراعظم مودی کو ’موساد‘ جیسی سکیورٹی، لاکھوں عوام کیوں نہ مرجائیں، اہم قائدین کو وسیع تر تحفظ، شیوسینا کا طنز
ممبئی 11 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے ماؤنوازوں کی سازش سے متعلق مبینہ ماؤنوازمکتوب کو شیوسینا نے جگ ہنسائی کا مضحکہ خیز مواد قرار دیا اور کہاکہ (ماؤنواز) سازش اصلی نظر نہیں آتی بلکہ کسی خوفناک فلم کی کہانی جیسی معلوم ہوتی ہے۔ شیوسینا نے طنز و تنقید پر مبنی اپنے ریمارک میں کہاکہ تخریب کار حملوں میں لاکھوں افراد کی ہلاکتوں سے قطع نظر بڑھا اور مشہور و معروف قائدین کو وسیع تر سکیورٹی ڈھال فراہم کی جاتی رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کو ماؤنوازوں کی مبینہ دھمکیوں کی اہمیت گھٹاتے ہوئے شیوسینا نے کہاکہ ’’بعض کہتے ہیں کہ بی جے پی کا ایک گوشہ مودی اور فڈنویس کو اپنے راستہ کے کانٹے تصور کرتے ہیں اور ان کا صفایا کرنے کے لئے نکسلائٹس کو سپاری دیئے ہیں۔ تاہم ایسے بیانات کو زیادہ اہمیت نہیں دی جانی چاہئے‘‘۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان مرٹھی روزنامہ ’’سامنا‘‘ میں کہاکہ وزیراعظم اور چیف منسٹر کی سکیورٹی پر سیاسی کھلواڑ نہیں کیا جانا چاہئے۔ اُنھیں سکیورٹی دی جانی چاہئے۔ بے شک لاکھوں افراد (نکسلائیٹ حملوں میں) مرجائیں لیکن اُنھیں (اہم سیاسی قائدین کو) زندہ رہنا چاہئے‘‘۔ ’سامنا‘ نے مزید کہاکہ مودی اور فڈنویس کو ہلاک کرنے کی مبینہ سازش سے متعلق ایک مکتوب منظر عام پر آیا ہے۔ لیکن اس مسئلہ کو سیاسی مقاصد براری کے لئے استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ شیوسینا کے مراٹھی روزنامہ نے اپنے اداریہ میں دعویٰ کیاکہ ’’مودی کی سکیورٹی موساد (اسرائیلی انٹلی جنس) جیسی مضبوط و مستحکم ہے اور اس میں کسی کی بھی دخل اندازی عملاً ناممکن ہے‘‘۔ اس نے یہ الزام عائد کیاکہ اس طرح فڈنویس نے بھی سکریٹریٹ کو فصیل بند قلعہ میں تبدیل کردیا ہے۔ جہاں عام آدمی کی نقل و حرکت بھی دشوار ہوگئی ہے۔ ’’اس صورت میں اُنھیں قتل کرنے کی سازش پُراسرار نظر آتی ہے اور کسی ڈراؤنے فلم کی کہانی معلوم ہوتی ہے‘‘۔ ماؤنوازوں کے مبینہ مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے سینا نے کہاکہ ’’مودی 15 ریاستوں میں حکومتوں کے قیام میں کامیاب ہوچکے ہیں۔ اگر یہی عمل جاری رہا تو یہ تنظیم مشکل میں آجائلے گی اور چنانچہ مودی کا صفایا کردیا جانا چاہئے‘‘۔ ’سامنا‘ نے کہاکہ ’’یہ سب کچھ پولیس کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے جو ہنسی اُڑانے کا سامان معلوم ہوتا ہے‘‘۔ ایک طرف یہ نکسلائیٹ چار لاکھ کارتوسوں کے ساتھ M-4 رائفلس خریدنے کا منصوبہ بنارہے ہیں تو دوسری طرف قتل کی سازش کو ثبوت کے طور پر چھوڑ رہے ہیں۔ ’سامنا‘ نے کہاکہ ’’یہ سازش حقیقی معلوم نہیں ہوتی۔ جیسا کہ ماہرین نے بھی کہا ہے‘‘۔ ضلع پونے کے بھیما کورے گاؤں میں یکم جنوری کو پیش آئے ذات پات کے تشدد کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی پولیس کے مطابق اس ضمن میں گرفتار شدہ ایک شخص کے قبضہ سے ایک مکتوب برآمد ہوا ہے جس میں ماؤنوازوں کی طرف سے راجیو گاندھی قتل واقعہ کے خطوط پر ایک سازش کا حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا تھا کہ مودی کو روڈ شو کے دوران نشانہ بنایا جانا چاہئے‘‘۔