لکھنؤ ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کو چیلنج کیا ہیکہ وہ اپنے لوک سبھا حلقہ کے انتخاب کا اعلان کرے کہ وہ کہاں سے مقابلہ کررہے ہیں۔ اس کے بعد کانگریس انہیں سبق سکھائے گی۔ کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری اور اترپردیش میں انچارج مدھوسدن مشتری نے نریندر مودی سے کہا کہ اگر وہ بڑے لیڈر ہیں تو انہیں اپنے حلقہ کا اعلان کرنا چاہئے۔ وہ انتخابات کا مقابلہ کس علاقہ سے کررہے ہیں یہ واضح کیا جائے۔ کانگریس لیڈر مدھوسدن مشتری چیف منسٹر گجرات کے خلاف بیانات دینے کیلئے مشہور ہیں۔ چند دن قبل بھی انہوں نے مودی کے بارے میں کہا تھا کہ انہیں یقین نہیں ہیکہ نریندر مودی انتخابات جیت جائیں گے۔
لوک سبھا انتخابات کیلئے کانگریس کی تیاری سے متعلق انہوں نے کہا کہ اترپردیش سے امیدواروں کے ناموں کا اعلان فبروری تک کئے جانے کا امکان ہے۔ امیدواروں کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے اور ان ناموں کو مرکزی جائزہ کمیٹی کے پاس روانہ کیا جائے گا۔ اس اجلاس سے راہول گاندھی کی دوری پر انہوں نے کہا کہ نائب صدر کانگریس آئندہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں وہ رسمی اور غیررسمی تبادلہ خیال بھی کریں گے۔ اس سوال پر کہ آیا وہ لوک سبھا انتخابات کا مقابلہ کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے تو وہ ضرور مقابلہ کریں گے۔ مرکزی وزیر بینی پرساد ورما کے تبصروں سے متعلق مشتری نے کہا کہ بینی پرساد کے شخصی خیالات ہیں۔ انہوں نے کانگریس کے خلاف ایک سے زائد مرتبہ تبصرے کئے تھے۔
مغربی بنگال میں الیکشن کمیشن کا
کل جماعتی اجلاس
کولکتہ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور بی جے پی نے آج الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ مغربی بنگال میں مرکزی فورسیس کی تعیناتی کویقینی بنائیں۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے اعلامیہ جاری کرنے کی تاریخ سے ہی یہاں پر سنٹرل فورس تعینات کی جائے ۔ ڈپٹی الیکشن کمشنر ونود جوتشی سے ملاقات کے بعد کل جماعتی اجلاس کے دوران کانگریس لیڈر نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہیکہ وہ سنٹرل فورسیس کو تعینات کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرے۔ کانگریس نے ترنمول کانگریس پر دہشت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔