مودی کو انتخابات کیلئے نااہل قرار دینے کی درخواست

حیدرآباد ۔ 3 اپریل (سیاست نیوز) گجرات فسادات میں مسلمانوں کے قتل عام کیلئے ساری دنیا میں نریندر مودی اور ان کے حواریوں کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ متاثرین گجرات اور حقوق انسانی کے جہد کاروں کی لاکھ کوششوں کے باوجود نریندر مودی قانون کی آنکھوں میں دھول جھونکتے رہے ہیں لیکن کانگریس کے مقتول سابق رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کا کہنا ہیکہ مودی قانون عدالتوں اور ملک کی سادہ لوح عوام کو دھوکہ دینے میں زیادہ عرصہ تک کامیاب نہیں ہوسکیں گے ایک نہ ایک دن قانون کے لمبے ہاتھ ان کی گردن تک ضرور پہنچیں گے۔ ذکیہ جعفری جیسی ضعیف اور مظلوم خاتون نے آج مودی کی نیند حرام کر رکھی ہیں۔ وہ مودی کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے مقامی عدالتوں، ہائیکورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک قانونی لڑائی جاری رکھی ہوئی اور انہیں اس لڑائی میں حق پسند ہندوستانیوں کی تائید حاصل ہے۔ ایسے ہی انصاف پسند شہریوں میں سپریم کورٹ کی وکیل محترمہ فاطمہ اے بھی شامل ہیں

جن کے خیال میں مودی ہندوستانی جمہوریت اور گنگا جمنی تہذیب کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اس موذی خطرہ سے ملک کو بچانا بہت ضروری ہے۔ چنانچہ انہوں نے مودی کو انتخابات کیلئے نااہل قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ میں مفادعامہ کے تحت ایک درخواست 13 مارچ کو داخل کی ہے، جس کا ڈائری نمبر 8931 ہے۔ محترمہ فاطمہ اے ایڈوکیٹ کو امید ہیکہ عدالت عظمیٰ مودی کے خلاف داخل کی گئی ان کی درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرے گی۔ سپریم کورٹ کی اس خاتون وکیل نے جو ملک کو فرقہ پرستوں کے ہاتھوں تباہ ہونے سے بچانے کیلئے سرگرم محبان وطن ہندوستانیوں میں سے ایک ہے۔ سیاست سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نریندر مودی فروری 2002ء کے دوران گجرات میں پیش آئے مسلمانوں کے قتل عام کے ملزم ہیں انہیں ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ نے کلین چٹ نہیں دی ہے بلکہ اس ٹیم نے انہیں قانون کے شکنجہ میں کسنے سے بچایا ہے جسے خود ان کی ایماء پر تشکیل دیا گیا۔

محترمہ فاطمہ اے ایڈوکیٹ کا یہ بھی کہنا ہیکہ منصف ہی اگر قاتل ہو تو اس سے انصاف کی کیا امید کی جاسکتی ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت گجرات نے جو خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی اس کے تمام ارکان اور سربراہ کا گجرات کیڈر سے تعلق تھا اور ہے اور اس ٹیم کے بارے میں حقوق انسانی کے جہدکاروں اور مظلومین گجرات نے واضح کردیا تھا کہ یہ ٹیم مودی کے اشاروں پر کام کرے گی اور ایسا ہی ہوا مودی کو اس ٹیم نے گجرات فسادات میں کلین چٹ دے دی۔ 2002ء میں مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ ان ہزاروں کروڑ کی املاک تباہ و برباد کردی گئی۔ خواتین اور لڑکیوں کی کھیتوں، سڑکوں اور گلیوں میں اجتماعی عصمت ریزی کی گئی۔ اس طرح ان بھیانک ناقابل معافی جرائم کے ذریعہ ان درندوں نے قانون کی دھجیاں اڑائیں تھیں۔ ایسے ہی آر کے راگھون، اے کے ملہوترا، وائی سی مودی، گپتا جوہری اور اشیش بھاٹیہ پر مشتمل خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے مودی کو کلین چٹ دیتے ہوئے انصاف کا قتل کردیا لیکن انصاف پسند ہندوستانی شہری انصاف کے ان قاتلوں اور انہیں اس قتل پر مجبور کرنے والے کو بے نقاب کرکے ہی دم لیں گے۔

محترمہ فاطمہ اے ایڈوکیٹ نے مودی کو جو اترپردیش کے پارلیمانی حلقہ وارانسی اور گجرات کے وڈودرہ سے مقابلہ کررہے ہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے جہاں سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہیں وہیں قومی انسانی حقوق اور چیف الیکشن کمشنر نئی دہلی میں مودی کے خلاف شکایات درج کروائی ہیں۔ چیف الیکشن کمشننر کو پیش کردہ شکایت میں محترمہ فاطمہ اے ایڈوکیٹ نے پرزورانداز میں کہا کہ وہ اقلیتی خواتین کی جانب سے فوری اقدام کیلئے ایک نمائندگی کررہی ہ