مودی کا وارناسی سے انتخابی مقابلہ

نئی دہلی ۔ 15 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : نریندر مودی اترپردیش میں حلقہ وارناسی سے لوک سبھا انتخابی مقابلہ کریں گے ۔ بی جے پی نے آج رات یہ اعلان کرتے ہوئے تمام قیاس آرائیوں کو ختم کردیا اور توقع ظاہر کی کہ اس اہم ریاست میں پارٹی کے امکانات مزید بہتر ہوں گے ۔ بی جے پی وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی کو اس حلقہ سے سینئیر پارٹی لیڈر مرلی منوہر جوشی کی جگہ ٹکٹ دیا گیا ہے ۔ وہ اب کانپور سے مقابلہ کریں گے ۔ پارٹی صدر راج ناتھ سنگھ حلقہ لکھنو سے امیدوار ہوں گے ۔ اس سے پہلے وہ غازی آباد سے منتخب ہوئے تھے ۔ موجودہ رکن پارلیمنٹ لال جی ٹنڈن نے لکھنو کی نشست راج ناتھ سنگھ کے حق میں چھوڑنے سے انکار کیا تھا ۔ سینئیر پارٹی لیڈر ارون جیٹلی کو پنجاب میں امرتسر سے امیدوار نامزد کیا گیا ہے ۔ بی جے پی جنرل سکریٹری اننت کمار نے آج ایک پریس کانفرنس میں 12 ریاستوں سے 52 امیدواروں کی فہرست جاری کی ۔ ارون جیٹلی کو نوجوت سنگھ سدھو کی نشست دی گئی ہے اور پارٹی قیادت نے سابق کرکٹر کو آج طلب کرتے ہوئے انہیں دیگر تین نشستوں میں کسی ایک کے انتخاب کی پیشکش کی جسے انہوں نے مسترد کردیا ۔ اننت کمار سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا نریندر مودی گجرات سے بھی مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا ہر امکان موجود ہے ۔

اہوں نے بتایا کہ گجرات کے لیے فہرست 19 مارچ کو قطعیت دی جارہی ہے اور سینئیر لیڈر ایل کے اڈوانی کی نشست کا بھی اعلان کیا جائے گا ۔ نریندر مودی کے وارناسی سے مقابلہ کے بارے میں اختلافات اس وقت شدید ہوگئے تھے جب مرلی منوہر جوشی نے ناراضگی کا اظہار کیا اور انہوں نے سنٹرل الیکشن کمیٹی کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا ۔ تاہم بی جے پی قیادت کا یہ احساس ہے کہ نریندر مودی کو مندروں کے اس شہر سے مقابلہ کرنا چاہئے ۔ اس سے ساری ریاست اترپردیش میں جہاں80 لوک سبھا نشستیں ہیں پارٹی کے امکانات بہتر ہوسکتے ہیں ۔ پارٹی نے بہار میں امکانی مشکلات سے گریز کرتے ہوئے شتروگھن سنہا کو پٹنہ صاحب نشست سے امیدوار نامزد کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ورون گاندھی کو سلطان پور اور مینکا گاندھی کو پیلی بھیت سے امیدوار نامزد کیا گیا ہے ۔ سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش اوما بھارتی کو جھانسی سے ٹکٹ دیا گیا ہے ۔۔