نئی دہلی ۔ 25 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات کے دو ایم ایل ایز پارٹی چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوجانے کے ایک روز بعد کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر نریندر مودی کرپشن کو بڑھاوا دے رہے ہیں اور لیجسلیچر و دیگر اشخاص کو رقم کے ساتھ لالچ دے رہے ہیں۔ سینئر پارٹی لیڈر دِنشا پٹیل نے یہاں کہا کہ آج گجرات میں بڑے پیمانے پر کرپشن پایا جاتا ہے ۔ وہ (مودی ) کانگریس ایم ایل ایز کو رقم کا لالچ دے رہے ہیں ۔ وہ کیوں انھیں لالچ دے رہے ہیں ، اُن کو ایسا کرنے کی کیا ضرورت ہے جبکہ پہلے ہی اُن کے پاس 117 ایم ایل ایز ہیں۔
میرے خیال میں وہ بدعنوان ذہنیت کے ساتھ ایسی حرکتیں کرتے ہیں اور لوگوں کو رقمی لالچ سے پھانستے ہیں۔ کل گجرات کے دو کانگریس ارکان اسمبلی پارٹی اور قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے ۔ بعد میں انھوں نے بی جے پی کی تائید کا اعلان کیا ۔ ایک ماہ میں کانگریس کے 5 ایم ایل ایز پارٹی چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ پٹیل نے جو کانکنی کا قلمدان سنبھالتے ہوئے یو پی اے حکومت میں کابینی وزیر اور گجرات سے پانچ مرتبہ کے ایم پی ہیں ، انھوں نے مودی کی حالیہ ریالیوں کو فراہم ہونے والے فنڈس کے وسیلے پر بھی سوال اُٹھایا ۔ انھوں نے کہا کہ رقم بے دریغ خرچ کی جارہی ہے ، ہر ریالی پر 4 تا 5 کروڑ روپئے کی لاگت آرہی ہے ۔
مجھے نہیں معلوم انھیں کون فنڈس مہیا کررہا ہے لیکن اتنا ضرور ہے کہ اُن کا کوئی بینک نہیں ہے ، ضرور بعض صنعت کار ہیں جو اُنھیں فنڈس فراہم کررہے ہیں۔ مودی کو گجرات کی ترقی سے متعلق اُن کے دعوؤں پر ہدف تنقید بناتے ہوئے پٹیل نے کہا کہ یہ سب پروپگنڈہ ہے ۔ وہ بہت کم اقدامات کرتے ہیںلیکن اُسے بڑھا چڑھاکر پیش کرتے ہیں ۔ گجرات تو ترقی یافتہ اُس کے عوام کی وجہ سے ہے ، ہر کسی نے اس ترقیاتی عمل میں حصہ لیا ہے ۔ انھوں نے انتباہ بھی دیا کہ اگر مودی وزیراعظم منتخب ہوجائیں تو ملک کا ستیاناس ہوجائے گا جیسا کہ انھوں نے گجرات کے ساتھ کیا ہے ۔