نئی دہلی ۔ 26 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ مودی ملک کے نئے وزیراعظم بن چکے ہیں، ان کی آمد سے ہندوستانی سیاست کا منظرنامہ یکسر تبدیل ہوگیا ہے جہاں نہ صرف کانگریس کی اجارہ داری کا خاتمہ ہوا بلکہ ملک میں معلق پارلیمنٹ کا تصور بھی ختم ہوگیا۔ قبل ازیں عوام نے کچھ ایسے فیصلے کئے تھے جس سے کسی بھی واحد سیاسی پارٹی کو واضح اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے مرکز میں مخلوط حکومت قائم کی جاتی رہی۔ مودی نے اپنی انتخابی مہمات جس طرح انجام دی، اس نے نہ صرف ان کے حامیوں بلکہ مخالفین کو بھی اس بات کا قائل کردیا ہیکہ انتخابی مہمات چلانے کا گر اگر کوئی سیکھے تو مودی سے سیکھے۔ یہ بات بھی اپنی جگہ مسلمہ ہے کہ مودی نے انتخابی مہمات پر بے تحاشہ رقم خرچ کی لیکن اس کے نتائج بھی ثمرآور ثابت ہوئے۔ اپنی مہمات کے دوران ہی ایک بار انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹیم ورک میں ایقان رکھتے ہیں اور ایسے تمام لوگ جنہوں نے ان کے ساتھ کام کیا ہے، یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ (مودی) آہنی عزائم اور فیصلہ کن شخصیت کے حامل ہیں۔
ان کی زندگی کے ابتدائی ایام میں چائے فروخت کرنے کو لیکر اپوزیشن اور دیگر مخالفین نے ان کا جی بھر کر مضحکہ اڑایا لیکن وہ یہ بات جانتے تھے کہ وہ (مودی) ’’چائے کی پیالی میں طوفان لانے والے ہیں‘‘۔ اپنی تقریب حلف برداری میں سارک ممالک کے سربراہان کو مدعو کرنا مودی کی نیک نیتی کا غماز ہے۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے ہر ممکنہ کوشش کی ہے کہ ان کا ساتھ دینے والوں کو نوازا جائے لہٰذا ارون جیٹلی اور سمرتی ایرانی پر ان کی خاص مہربانی ہے جو انتخابات میں شکست کے باوجود نئے وزیراعظم کی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ گودھرا فسادات اور عشرت جہاں انکاونٹر معاملہ میں بھی مودی میڈیا پر چھائے رہے
لیکن انہوں نے اپنے کسی بیان سے بھی یہ ظاہر ہونے نہیں دیا کہ وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ نریندر مودی گوتم بدھ اور سوامی وویکانند کی تعلیمات سے بیحد متاثر ہیں اور اس لئے انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی ایام میں آر ایس ایس سے وابستگی اختیار کی تھی۔ اپنے آبائی موضع کے ریلوے اسٹیشن پر مودی چائے فروخت کیا کرتے تھے۔ مودی کے والد اس چائے اسٹال کے مالک تھے۔ اس کے بعد احمدآباد سٹی بس ٹرمنل کے کینٹین میں بھی انہوں نے چائے فروخت کی۔ چائے فروخت کرنے سے لیکر وزیراعظم کے عہدہ تک پہنچنے والے نریندر مودی سے ہندوستانی عوام نے متعدد توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔
راج گھاٹ پر مودی کی حاضری
نئی دہلی۔ 26 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ملک کے 14 ویں وزیراعظم نریندر مودی نے جلیل القدر منصب پر آج حلف برداری سے قبل راج گھاٹ پہنچ کر مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت ادا کیا۔ بابائے قوم کی یادگار راج گھاٹ پر مودی نے 10 منٹ گذارا۔ بشمول ہرش وردھن، وجئے گوئل اور وجیندر گپتا دہلی کے کئی بی جے پی قائدین بھی راج گھاٹ پر مودی کے ساتھ تھے۔ مودی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی بی جے پی کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے راشٹرپتی بھون کے سبزہ زار پر نریندر مودی کو وزیراعظم کا عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔