دنڈوری (مہاراشٹرا) ۔ 10 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج وزیراعظم نریندر مودی کو ’’کانگریس سے پاک‘‘ مہاراشٹرا کا ریمارک کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریاست مہاراشٹرا کیلئے یہ آسان نہیں ہوگا کیونکہ کانگریس اور ریاست اور ساتھ ہی ساتھ ریاست کے قدیم اور اصول پسند لیڈروں کے نظریات یکساں ہیں۔ ضلع ناسک کے دنڈوری میں ایک ریالی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ کہہ رہی ہیکہ مہاراشٹرا سے کانگریس کا صفایا کردیا جائے لیکن شاید پارٹی اور پارٹی لیڈڑوں ان حقائق کا علم نہیں کہ کانگریس اور شیواجی مہاراج، بابا صاحب امبیڈکر اور
جیوتی باپھلے کے نظریات یکساں ہیں۔ لہٰذا آپ انہیں مہاراشٹرا کے عوام کی زندگی سے کس طرح نکال سکتے ہیں؟ راہول گاندھی نے مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے نام پر صنعتکاروں کیلئے حکومت چلائی جارہی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ہم نے غریبوں کیلئے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر اسکیم شروع کی تھی جس کے تحت منریگا جیسی سوشیل سیکٹر اسکیموں کے ذریعہ روپیہ آپ کے بینک اکاونٹ میں منتقل کیا گیا اور آج بھی مرکزی حکومت یہی کام انجام دے رہی ہے لیکن اس میں فرق ہے۔ راہول گاندھی نے ایک اہم نکتہ کی جانب اشارہ کیا کہ نریندر مودی کے دورہ امریکہ سے قبل وہاں کے صنعتکاروں کے ایک وفد نے مودی سے ملاقات کی تھی اور ان سے استدعا کی تھی کہ ادویات کی قیمتوں پر لگائی گئی حدبندی کو ختم کیا جائے اور اس طرح ’’خفیہ‘‘ طور پر ایک معاہدہ ہوا جس کے بعد اب ایسی ادویات جو کینسر کے علاج کیلئے استعمال کی جاتی ہیں اور جو صرف 8000 روپئے میں دستیاب ہوئی تھیں، وہی ادویات اب ایک لاکھ روپئے میں دستیاب ہیں لہٰذا آپ کے (عوام) جیب سے رقومات راست طور پر صنعتکاروں کی جیب میں منتقل کی جارہی ہیں۔