مودی مخالف تبصرہ : فیس بک صارف کا پولیس کی جانب سے بیان کا اندراج

نئی دہلی ۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) فیس بک کے 21 سالہ سارف دیوو چوڑانکر جنہیں وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر منوہر پاریکر کے خلاف نیٹ ورکنگ سائیٹ پر تبصرے اپ لوڈ کرنے کا ملزم قرار دیا گیا ہے۔ گوا پولیس کے سائبر سیل میں انہوں نے آج اپنا بیان درج کروایا۔ چوڑانکر کے ہمراہ ان کے وکیل صفائی بھی تھے جنہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا وہ شپ بلڈنگ کے ماہر کو ہراساں کررہی ہے اور سوشل میڈیا پر آزادی تقریر پر تحدید عائد کررہی ہے۔ چوڑانکر سے پولیس نے تقریباً ایک گھنٹہ تفتیش کی۔ سائبر سیل کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوڑانکر نے کہا کہ انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی جانب سے سری رام سینا کے سربراہ پرمود متلک کو پارٹی میں شامل کرنے کے بعد یہ تبصرہ شائع کیا تھا لیکن انہیں پارٹی سے خارج کردینے کے بعد فیس بک سے یہ تبصرہ حذف بھی کردیا تھا۔ کانفیڈریشن آف انڈین انڈسٹریز گوا شاہ کے سابق سربراہ بی جے پی کے ہمدرد اتل پائیکانے کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس گذشتہ ایک ماہ سے دیوو کو حراست میں رکھے ہوئے تھی۔ انسانی سماج کے علمبردار کارکنوں کے احتجاج کی بناء پر پولیس کو اپنا جارحانہ رویہ نرم کرنا پڑا اور پاریکر نے اعتراف کیا کہ ایسے مقدمہ میں گرفتاری غیرضروری ہے۔