’مودی سے آر ایس ایس بھی خوش نہیں‘

بلٹ ٹرین پراجکٹ کی مخالفت پر سریش پربھو کی تبدیلی: پرتھوی راج چاوان
پونے ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے سابق چیف منسٹر اور کانگریس کے سینئر لیڈر پرتھیوی راج چاوان نے وزیراعظم نریندر مودی کے انداز کارکردگی کی آج مذمت کی اور یہ دعویٰ کیا کہ حتیٰ کہ آر ایس ایس بھی ان (مودی) سے خوش نہیں ہے۔ مہاراشٹرا میڈیا کے زیراہتمام یہاں منعقدہ ایک عام انٹرویو کے دوران چاوان سے ان کے اس حالیہ بیان کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سنگھ پریوار بھی مودی سے خوش نہیں ہیں کیونکہ مودی اپنی کابینہ میں آر ایس ایس کے دو افراد کو شامل نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مودی کے طریقہ کارکردگی پر آر ایس ایس میں بھی مایوسی و ناراضگی ہے۔ مودی سے آر ایس ایس خوش نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے فیصلہ کرتے وقت آر ایس ایس کو خاطر میں نہیں لارہے ہیں۔ حالیہ کابینی ردوبدل میں انہوں نے چار سرکاری افسر شاہوں (بیوروکریٹس) کو شامل کیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت واضح ہیکہ مودی کے پاس قابل و باصلاحیت قائدین نہیں ہیں۔ سشماسوراج کو دفاع کا قلمدان دیا جانا چاہئے تھا۔ کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ سریش پربھو کو حادثات کے سبب وزیر ریلوے کے عہدہ سے نہیں ہٹایا گیا بلکہ اس لئے ہٹایا گیا کہ وہ (احمد آباد۔ ممبئی) بلٹ ٹرین پراجکٹ کی مخالفت کررہے تھے۔ چاوان نے مودی کے ممبئی ۔ احمدآباد بلٹ ٹرین پراجکٹ کو نوٹ بندی کی طرح تباہ کن قرار دیا اور حکومت مہاراشٹرا سے اپیل کی کہ ممبئی کے باندرہ کرلہ کامپلکس میں اس پراجکٹ کیلئے اراضی فراہم کرنے مرکز کے دباؤ کو قبول نہ کیا جائے۔ ہمخیال جماعتوں کو بی جے پی کے خلاف متحد ہونے سے متعلق این سی پی کے صدر شردپوار کے حالیہ بیان کے بارے میں چاوان نے کہا کہ اس بات پر وہ پوار سے اتفاق کرتے ہیں۔ چاوان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں بی جے پی کے خلاف کانگریس تنہاء مقابلہ نہیں کرسکتی۔ چاوان نے کہا کہ جب وہ چیف منسٹر تھے وزارت داخلہ کا قلمدان اگر اپنے پاس رکھتے تو معیاری تبدیلی ہوسکتی تھی کیونکہ کانگریس کی دیرینہ حلیف این سی پی کے پاس ایک طویل عرصہ تک یہ قلمدان رہا تھا۔