مودی حکومت کے 100 دن : فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ

رائے بریلی / نئی دہلی ۔ یکم ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے آج مرکز کی نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور قیمتوں میں اضافہ کو مسئلہ کو موضوع بحث بنایا ۔ کانگریس پارٹی نے بھی علیحدہ طور پر بیان میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ این ڈی اے اقتدار میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے جب مودی حکومت کے 100 دن کی تکمیل سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عوام یہ جواب دینگے کہ قیمتوں میں کمی ہوئی ہے یا نہیں ۔ سونیا گاندھی اپنے حلقہ انتخاب رائے بریلی کے دو روزہ دورہ پر ہیں۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس کے اقتدار پر آنے کے بعد سے فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ حکومت 100 دن مکمل کر رہی ہے لیکن وزیر اعظم مسلسل خاموشی اختیار کئے ہوپے ہیں جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے والی تنظیموں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔ پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ گذشتہ 100 دنوں کے دوران مسلسل وزیر اعظم اور حکومت کے قول و فعل میں فرق دیکھنے میں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کیلئے بہترین الفاظ استعمال کئے قوم کو تیقن دیا تھا لیکن جب اشوک سنگھل ‘ موہن بھگوت ‘ یوگی آدتیہ ناتھ اور گری راج سنگھ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کر رہے ہیں تو نریندر مودی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ یوم اساتذہ کے موقع پر ومیر اعظم کی جانبس ے طلبا سے تبادلہ خیال کے پروگرام پر ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ کیا اس طرح کے پروپگنڈہ کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا کبھی بھی حکومت نے طلبا کے ذہنوں کو سیاست اور جانبدارانہ سیاست کے ایجنڈہ سے پراگندہ کرنے کی کوشش کی تھی ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرکاری مشنری کے بیجا استعمال کا مسئلہ ہے ۔ سنگھوی نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ کے جی کے طلبا کو اس مہم میں شامل نہیں کیا جارہا ہے ۔