مودی حکومت کے ’’ یو ۔ ٹرنس ‘‘ پر کانگریس کی سخت تنقید

نئی دہلی 30 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اہم مسائل پر موقف میں اچانک تبدیلیوں پر نریندر مودی حکومت پر اپنی تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس پارٹی بی جے پی کے انتخابی وعدوں سے انحراف کو اجگار کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ اس کے علاوہ پارٹی کا الزام ہے کہ مودی حکومت نے سابقہ یو پی اے حکومت کی اسکیمات کا اغوا کرلیا ہے ۔ پارٹی کی جانب سے کل مودی حکومت کے خلاف ایک کتابچہ جاری کیا جائیگا اور پارٹی ان مسائل کو آئندہ ہفتے سے پارلیمنٹ میں بھی اٹھانا چاہتی ہے تاکہ حکومت کو الجھن آمیز صورتحال کا شکار کیا جاسکے ۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ 33 صفحات پر مشتمل کتابچہ میں تقریب دو درجن امور پر این ڈی اے حکومت کے موقف میں تبدیلیوں کو اجاگر کیا جائیگا جن میں کالے دھن کا مسئلہ ‘ چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدات کی صورتحال سے نمٹنے کا مسئلہ ‘

سبسڈی اور انشورنس و جی ایس ٹی شعبہ جات میں راست بیرونی سرمایہ کاری کے بلز بھی شامل ہیں۔ اس کتابچہ میں سی اے جی رپورٹ اور عصمت ریزی واقعات پر بی جے پی کے موقف کو بھی شامل کیا جائیگا ۔ پارٹی جنرل سکریٹری و مواصلاتی محکمہ کے صدر نشین اجئے ماکین نے کہا کہ جب ہم حکومت کے اپنے معلنہ موقف سے انحراف پر مشتمل کتابچہ شائع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں نریندر مودی حکومت نے نیوکلئیر مسئلہ پر ایک اور موقف کو تبدیل کرلیا ہے ۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے 2008 میں امریکہ کے ساتھ سیول نیوکلئیر معاہد ہ پر دستخط کی مخالفت کی تھی ۔ مسٹر ماکین نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یو پی اے حکومت کے شروع کردہ آدھار مسئلہ پر بھی اپنے موقف کو یکسر تبدیل کرلیا ہے ۔ انہوں نے ٹوئیٹر پر کہا کہ چھ ماہ میں حکومت نے آدھار کو راست رقومات کی منتقلی سے مربوط کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ کانگریس حکومت نے اس اسکیم کیلئے جو وجوہات بتائی تھیں اب بی جے پی وہی وجوہات بتا رہی ہے جبکہ ماضی میں وہ اس پر تنقید کرچکی ہے ۔