مودی حکومت کی ناکامیوں کے خلاف آج احتجاج

نئی دہلی۔21ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) نریندر مودی حکومت کے خلاف متحدہ جدوجہد کرنے کی غرض سے 6سیاسی پارٹیوں کے ایک عظیم اتحاد کو قطعیت دی جارہی ہے ۔ اس سلسلہ میں جنتا پریوار کے تمام 6سیاسی پارٹیوں کو ایک گروپ میں ضم کئے جانے کا منصوبہ ہے ۔ یہ پارٹیاں کل ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوکر نریندر مودی حکومت کے خلاف مورچہ بندی کرے گی ۔ پارٹیوں نے نریندر مودی حکومت کی انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کے بشمول مختلف مسائل پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ جنتا پریوار کی ان سابق پارٹیوں کے عظیم انضمام کیلئے وقت درکار ہوسکتا ہے ‘ تاہم لالو پرساد یادو کی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی جنتادل (یو) پارٹی نے اس گروپ میں ضم ہوکر اتحاد کا مظاہرہ شروع کیا ہے ۔ پیر کی صبح سے ان پارٹیوں کو ایک گروپ میں ضم کرنے کا عملی اقدام کیا جائے گا ۔

آئندہ سال بہار میں انتخابات مقرر ہیں۔ جنتادل (یو) کے سینئر لیڈر اپنی شناخت ظاہر کئے بغیر کہا کہ بی جے پی کے خلاف متحدہ جدوجہد کرنے کیلئے جنتاپریوار کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بی جے پی اترپردیش اور کرناٹک سے زیادہ بہار میں اپنا اثر دکھانا چاہتی ہے ۔ یو پی میں اسمبلی انتخابات 2017ء کو منعقد ہوں گے ۔ سابق چیف منسٹر بہار نتیش کمار اور جنتادل یو اور آر جے ڈی کے سربراہ شردیادو اور لالوپرساد یادو کل صبح یہاں ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوں گے ۔جنتاپریوار کو ایک عظیم گروپ بنانے کیلئے عظیم انضمام سے متعلق سنجیدہ بات چیت کی جائے گی ۔ آر جے ڈی اور جنتادل یو کے قائدین نے اشارہ دیا ہے کہ جنتاپریوار کا ایک عظیم اتحاد وجود میں آئے گی ۔ بہار میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی زیرقیادت اتحاد کو توڑنے کے بعد جنتادل یو ‘ آر جے ڈی اور کانگریس نے اسمبلی کے ضمنی انتخابات متحدہ مقابلہ کیا تھا جس سے انہیں کامیابی ملی تھی ۔
جنتادل یو کے صدر شرد یادو نے اس عظیم اتحاد کی کوششوں کا آغاز کیا ہے ۔ نئی دہلی میں کل 22ڈسمبر کو مہادھرنا منعقد ہوگا ۔ یہ دھرنا مودی حکومت کے خلاف عظیم اتحاد کا پہلا زبردست قدم ہوگا لیکن اس مہادھرنے کیلئے کوئی ٹھوس پروگرام نہیں بنایا گیا ہے ‘ 6پارٹیوں کو ضم کرنے کیلئے خصوصی توجہ دی جارہ