پنجی۔/11ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعلیٰ گوا منوہر پاریکر نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں آئے زبردست سیلاب کے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے میں مرکزی حکومت نے جس چابکدستی کا مظاہرہ کیا ہے اس نے بعض کانگریسی قائدین کو بھی مرعوب کردیا ہے۔ مسٹر پاریکر نے کہا کہ تین کانگریس لیڈر اور وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ بھی نریندر مودی حکومت کی عاجلانہ امدادی کارروائیوں کی ستائش کئے بغیر نہیں رہ سکے۔ البتہ مسٹر پاریکر نے تین کانگریسی لیڈروں کا نام نہیں بتایا ۔ البتہ انہوں نے اسے عمر عبداللہ کا بیان ضرور دہرایا جہاں انہوں نے ( عمر ) کہا تھا کہ ہم نے امداد کی صورت میں مرکزی حکومت سے جو بھی طلب کیا وہ ہمیں فراہم کیا جارہا ہے۔ جس کا سہرہ وزیر اعظم نریندر مودی کے سر بندھنا چاہیئے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت بیحد حساس ہے اور اس میں صلاحیت ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ عوام کی ہر ممکنہ امداد کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گوا جموں و کشمیر کے لئے اپنی مالی امداد کا آئندہ ہفتہ اعلان کرے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بعض سیاسی حلقوں میں یہ چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں کہ مودی حکومت صرف ان ریاستوں پر مہربان ہے جو اس کی پالیسیوں کی تائید کرتی ہے جبکہ دیگر ریاستوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ جموں و کشمیر ایک ایسی ریاست ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور آفات سماوی یہ نہیں دیکھتی کہ متاثر ہونے والا مسلمان ہے، ہندو ہے یا کوئی اور، مسلمانوں کے علاوہ ہندو اقلیتیں بھی شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں لہذا یہ کہنا بھی غلط ثابت ہورہا ہے کہ بچاؤ اور راحت کاری کیلئے صرف ہندوؤں پر زائد توجہ دی جارہی ہے کیونکہ گزشتہ دو دنوں سے یہ خبریں شہ سرخیوں میں ہیں کہ عوام راحت اور بچاؤ کاری عملہ پر برہم ہیں اور ان پر حملہ کئے جانے کا واقعہ بھی پیش آیا۔ اس وقت حالات ایسے ہیں جہاں صبر و تحمل کی اشد ضرورت ہے۔