مودی حکومت پر سونیا کی تنقید پر بی جے پی برہم

نئی دہلی۔ 5؍اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ مودی حکومت کے 100 روزہ دور اقتدار پر سونیا گاندھی کی تنقید پر بی جے پی نے آج ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ملک کو ایک طاقتور وزیراعظم دیا ہے اور ایک کارکرد حکومت فراہم کی ہے۔ صدر کانگریس کی تقریر تحریر کرنے والوں نے ’’اپنا ہوم ورک ٹھیک طرح سے نہیں کیا‘‘۔ نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کل الزام عائد کیا تھا کہ وہ ایسا ظاہر کررہے ہیں جیسے کہ سب کچھ ان کی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ہورہا ہے۔ انھوں نے وزیراعظم سے سوال کیا تھا کہ بیرون ملک جمع کالا دھن وطن واپس لانے کے تیقن کا کیا ہوا؟

سونیا گاندھی کی تنقید پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر اور بی جے پی قائد روی شنکر پرساد نے کہا کہ انھیں یہ کہتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے کہ اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد بھی سونیا جی کی تقریر تحریر کرنے والوں نے اپنا ہوم ورک ٹھیک طرح سے نہیں کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی تقریریں بعض اوقات ایسی باتوں پر مشتمل ہوتی ہیں، لیکن انھیں اپنی غلطی کا احساس بھی نہیں ہوتا۔ اگر وہ آئینہ دیکھنے کی زحمت گوارا کریں تو بہتر ہوگا۔ کالے دھن کے مسئلہ پر الزامات کا جواب دیتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا کہ آپ کی حکومت کالے دھن کی واپسی کے لئے ایک ایس آئی ٹی تک تشکیل دینے میں ناکام رہی، حالانکہ سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی۔ ہم نے کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد ہی ایس آئی ٹی تشکیل دے دی، پوری دنیا بشمول سوئزرلینڈ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔

موجودہ حکومت اور سابق کانگریس دور حکومت کا تقابل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سونیا کی حکومت صرف بلند بانگ دعوے کرتی تھی، لیکن مودی حکومت فیصلے کرتی اور ان پر عمل کرتی ہے۔ روی شنکر پرساد نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے وزیراعظم ایک کمزور شخص تھے جب کہ بی جے پی نے ملک کو ایک طاقتور وزیراعظم دیا ہے۔ ہندوستان میں آج ایک قدآور لیڈر، ایک طاقتور وزیراعظم موجود ہے جس کی آواز نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا سنتی ہے، اس کا احترام کرتی ہے اور حکمرانی کے ریکارڈ کی ستائش کرتی ہے۔ صدر کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا کہ سونیا جی کا مسئلہ یہ ہے کہ 7 ریس کورس گراؤنڈ (وزیراعظم کی قیامگاہ) سے فیصلے نہیں کئے جاتے تھے۔ انھوں نے سوال کیا کہ قومی مشاورتی کونسل کیوں موجود نہیں تھی؟