صرف عمل پر ردعمل کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے، حکومت ٹھوس پالیسی سے عاری : غلام نبی آزاد
لکھنؤ،3 جون (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے مودی حکومت پر پاکستان سے متعلق پالیسی کے محاذ پر بُری طرح ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ’جارحانہ‘ ہونے کے بجائے مرکز صرف ’ایکشن کا ری ایکشن ‘ کی پالیسی پر کام کررہا ہے ۔ پارٹی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ کشمیر کے مسئلے پر یوپی اے حکومت کی نکتہ چینی کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی اوران کی بی جے پی پاکستان اور چین سے سفارتی معاملات میں کافی پیچھے رہ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ منموہن حکومت کے دور میں فوج کے دو جوانوں کے سر کاٹے گئے تھے، بدلے میں پاکستان کے کئی جوانوں کے سر کاٹ دئے گئے تھے لیکن یو پی اے حکومت نے اس وقت ڈھنڈورا نہیں پیٹا۔ مودی حکومت کے تین سال کے دوران تین مرتبہ ہندوستانی فوجیوں کے سر کاٹے گئے لیکن مرکزی حکومت صرف دعوے کئے جارہی ہے ۔اس کے پاس نہ کوئی ٹھوس پالیسی ہے اور نہ ہی کارروائی۔ آزاد نے کہا کہ چین کے صدر کو ہندوستان میں جھولا جھلایا جارہا تھا لیکن چین پاکستان کی کھل کر حمایت کررہا ہے ۔ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ سے بین الاقوامی دہشت گرد قرار دئے جانے میں مسلسل رخنہ ڈال رہا ہے ۔ سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کی لگاتار مخالفت کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے تین سال میں دفاعی بجٹ کا ایک تہائی پیسہ بھی خرچ نہیں کیا ۔ تقریباً 32ہزار کروڑ روپے واپس ہوگئے۔ مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے۔انہوں نے کہا کہ آسام میں 9.5 کلومیٹر طویل پل ہو یا کشمیر میں سرنگ، یہ سب منموہن حکومت کے دور کی دین ہے لیکن وزیر اعظم مودی ان اسکیموں کے افتتاح کے وقت ایسا تاثر پیش کرتے ہیں گویا یہ بڑی اسکیمیں اُن ہی کی دین ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے نام پر منموہن حکومت کو بدنام کرنے والی بی جے پی کی موجودہ حکومت کے سربراہ خود تو پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے پاس دعوت کھاتے ہیں اور یہاں جوانوں کے سر قلم کئے جارہے ہیں۔
m جموں : پاکستان نے جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ پر مارٹروں اور خودکار بندوقوں سے فائرنگ کرکے ایک بار پھر فائر بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے کل رات پونچھ سیکٹر میں ایل او سی پر بندوقوں سے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔