نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے عوام کئی مسائل سے دوچار ، عدالتوں میں کئی مقدمات زیرالتواء
نئی دہلی۔ 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہل گاندھی نے کہا کہ مرکز کی توجہ مودی حکومت میں معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ لاکھوں افراد بیروزگار ہوگئے ہیں۔ نوٹ بندی اور گڈس اینڈ سرویس ٹیکسیس (جی ایس ٹی) سے ہندوستانی معیشت کو بدترین نقصان پہونچایا ہے۔ وہ کئی مزدور روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔ راہل گاندھی اپنے کرناٹک کے دورہ کے دوران کالج طالبات سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقہ سے ملک میں یکلخت نوٹ بندی کی گئی، اس سے مجھے مسائل درپیش ہوئے۔ آر بی آئی گورنر، چیف اکنامک ڈائریکٹر اور وزیر فینانس ان میں سے کسی کو بھی نوٹ بندی کے بارے میں علم نہیں تھا جب میں نے پی چدمبرم سے بات کی تو انہوں نے نوٹ بندی کو تباہ کن قرار دیا۔ راہل گاندھی نے مہارانی آرٹس کالج برائے ویمنس میسور کی طالبات سے خطاب کررہے تھے۔ کانگریس صدر نے پنجاب نیشنل بینک اسکام کا پتہ چلانے میں حکومت کی ناکامی پر بھی شدید تنقید کی، جس میں ہیروں کے تاجر نیرو مودی اصل ملزم ہے۔ نیرو مودی نے بینک کی رقم 22,000 کروڑ روپئے حاصل کرلئے۔ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ اتنی بڑی رقم سے آپ جیسی کتنے نوجوان خواتین اپنا کاروبار شروع کرسکتی ہیں۔ اگر آپ کو 22,000 کروڑ روپئے دیئے جائیں تو آپ میں سے کئی خواتین خوشحال تاجر بن جائیں گی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت اپنے دعویٰ کے مطابق اگر ملک کی معیشت میں بہتری لائی ہے تو وہ روزگار پیدا کرنے سے قاصر کیوں ہے۔ حکومت اپنے طور پر روزگار پیدا نہیں کررہی ہے کیوں کہ ملک کی کثیر رقم صرف 15 تا 20 افراد کے ہاتھوں میں چلی جارہی ہے۔ راہل گاندھی نے وزیر قانون روی شنکر پرساد پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ملک میں ججس کی کمی کی وجہ سے عدالتوں میں کئی مقدمات زیرالتواء ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ حکومت ججس کے تقررات عمل میں لانے کے بجائے فرضی خبریں گھڑنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے یہ تنقید اس وقت کی جب روی شنکر پرساد نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ متنازعہ ڈیٹا فرم کیمبرج انالائیٹکس کی خدمات حاصل کررہی ہے اور الزام عائد کیا کہ یہ ڈیٹا فیس بک سے نکالا گیا ہے۔