تاہم مودی حکومت ملک کی آخری امیدہونے کا شیوسینا کا ادعا
ممبئی۔25 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے آج مرکز پر اپنی تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت دہشت گردی کو آہنی پنجے سے کچلنے میں ناکام رہتے ہوئے عوام کی توقعات کی تکمیل سے قاصر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں اب بھی نریندر مودی حکومت سے امید ہے کہ وہ اپنی ہر غلطی کی اصلاح کرے گی کیوں کہ وہی ملک کی ’’آخری امید‘‘ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے سلسلہ میں نرمی سے کام لے رہی ہے۔ حالانکہ وہ اس مسئلہ کے ماہر نہیں ہیں لیکن ان کا خیال ہے کہ وہ ملک کے عوام کی نبض پہچانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل انتہاپسندوں کے ملک میں دہشت گرد حملوں کی شکل میں جو واقعات پیش آرہے ہیں، ان کے خیال میں ان کا بخوبی مقابلہ کیا جاسکتا ہے لیکن موجودہ حکومت جس نے اپنے دور اقتدار کے دو سال مکمل کرلئے ہیں، اس کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ تاہم وہ مودی کے بارے میں اب بھی پرامید ہیں۔ وہ پارٹی کے ترجمان روزنامہ ’’سامنا‘‘ کو انٹرویو دے رہے تھے۔ کشمیر میں تبدیلیوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے داخلی امور میں پاکستان کی دخل اندازی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ہم سب اس کے پس پردہ وجہ اچھی طرح جانتے ہیں۔ موجودہ مرحلہ میں مجھے ہمارے سنتوں کی باتیں یاد آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ آپ جو کچھ کہتے ہیں اس پر عمل بھی کریں۔ ایسے ہی افراد قابل احترام ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہندوستان کو اب تک ایسا حکمران نہیں ملا ہے جس کے قول و فعل یکساں ہوں۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہ حکومت پر صرف اس لئے تنقید کرتے ہیں کیوں کہ مہاراشٹرا مرکز کی حکومت میں ان کی پارٹی بھی شامل ہے۔ 56 سالہ قائد نے کہا کہ حکومت کے بارے میں ہمارا موقف پوری طرح دیانتدارانہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت بلارکاوٹ کام کرتی رہے تاکہ اپنے عوام کو دیئے ہوئے تیقنات کی تکمیل کرسکے لیکن ہم جب بھی محسوس کریں گے کہ حکومت اب گمراہ ہورہی ہے۔ ہمیں حق حاصل ہے کہ خطرے کی گھنٹی بجائیں۔ مودی حکومت ملک کی آخری امید ہے۔ اس لئے بلالحاظ مذہب و ملت اور چاہے ہم حکومت کی تائید میں ہوں یا اس کے مخالف ہمیں اس حکومت کے اچھے کاموں پر نظر رکھنی ہوگی۔