نئی دہلی 7 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) راہول گاندھی نے آج لوک سبھا میں اپنے حلقہ انتخاب امیٹھی میں میگا فوڈ پارک پراجیکٹ کی برخواستگی پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے الزام عائدکیا کہ وزیر اعظم اپنے وعدہ کے مطابق تبدیلی کی سیاست نہیں بلکہ انتقام کی سیاست کر رہے ہیں۔ کانگریس نائب صدر نے کسانوں کے مسئلہ پر جب ایوان میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے انہیں تیقن دیا کہ وہ اس مسئلہ پر معلومات حاصل کرینگے اور راہول گاندھی کو اس سے مطلع کرینگے ۔ انہوں نے واضح کرنے کی کوشش کی کہ مرکزی حکومت ملک کی ترقی میں تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہے ۔ وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جب انتخابات کے دوران نریندر مودی نے امیٹھی میں انتخابی جلسہ کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ انتقام کی سیاست میں یقین نہیں رکھتے اور تبدیلی کی سیاست کیلئے یہاں آئے ہیں تب انہوں نے وزیر اعظم کے بیان کو پسند کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان عوام سے وعدے کرتے رہتے ہیں۔ وزیر اعظم جو وعدے کرتے رہتے ہیں وہ سب سے بڑے ہوتے ہیں۔ اب مودی جو سیاست کر رہے ہیں وہ انتقام کی سیاست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ان کے خاندان کے اثر والے حلقہ انتخاب میں ایک بڑے پراجیکٹ کو برخواست کردیا ہے جس سے دس اضلاع کے کسانوں کو فائدہ ہوسکتا تھا ۔ کانگریس ارکان نے اس موقع پر ’’ شرم ۔ شرم ‘‘ کے نعرے لگائے ۔ راہول گاندھی جب ایوان میں یہ واضح کر رہے تھے کہ امیٹھی کے کسانوں نے یہ مسئلہ ان سے رجوع کیا تھا تو انہوں نے کیسی کوششوں سے یہ فوڈ پارک پراجیکٹ الاٹ کروایا تھا بی جے پی کے ارکان وقفہ وقفہ سے ان کی تقریر میں رکاوٹ پیدا کر رہے تھے ۔
ان رکاوٹوں پر ایک موقع پر راہول گاندھی بھی طنز کرنے سے باز نہیں آئے اور کہا کہ وہ سوٹ بوٹ کی بات نہیں کر رہے ہیں بلکہ آلو کی بات کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی ارکان کو اس سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے ۔ راہول کا اشارہ ایوان میں ایک سابقہ موقع پر حکومت پر ان کے سوٹ بوٹ کی سرکار کے ریمارک کی سمت تھا ۔ کسانوں کے مسائل کے تعلق سے اظہار خیال کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ کسانوں نے ان سے سوال کیا تھا کہ اس میں کیا جادو ہے کہ وہ آلو دو روپئے کیلو فروخت کرتے ہیں اور چپس کا ایک پیاکٹ جس میں ایک آلو بھی پورا نہیں لگتا 10 روپئے میں فروخؒ ہوتا ہے ۔ راہول کے بموجب کسانوں کا کہنا تھا کہ اگر وہ آلو راست فیکٹریوں کو فروخت کریں تو اس سے انہیں مزید فائدہ ہوگا ۔ یہ پراجیکٹ سست روی سے شروع ہواتھا ۔ راہول گاندھی پر جوابی طنز کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ خود کسانوں کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور راہول گاندھی کی جو معلومات ہیں وہ بہت کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک وہ جانتے ہیں کہ امیٹھی کے میگا فوڈ پراجیکٹ سے خود متعلقہ کمپنی نے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ راہول کو تیقن دیتے ہیں کہ وہ شخصی طور پر اس مسئلہ کا جائزہ لیں گے اور راہول کو مطلع کرینگے ۔ برسر اقتدار بنچس اور اپوزیشن کے درمیان ریمارکس کے تبادلے کے دوران راج ناتھ سنگھ کو خود اپنی پارٹی کے ارکان کو خاموش رہنے اور انہیں اظہار خیال کا موقع دینے کی تاکید کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔