مودی جھوٹے ہیں، فوجداری مقدمہ دائر کرنے کی ضرورت

بیچاری جشودابین 35 سال سے الگ زندگی گذار رہی ہے : ڈگ وجئے سنگھ
سمبھل ۔ 11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے نریندر مودی پر اپنے ازواجی موقف کے بارے میں دروغ گوئی سے کام لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ مودی کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کریں کیونکہ انتخابی مقابلے کے موقع پر انہوں نے جھوٹا حلف نامہ داخل کیا۔ ڈگ وجئے سنگھ نے ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایسے جھوٹے شخص کو ملک کا وزیراعظم نہیں بننا چاہئے۔ اگر ایک عام آدمی حلف نامہ میں غلط معلومات فراہم کرتا ہے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔ میں الیکشن کمیشن کو حکومت گجرات سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ جھوٹے حلف نامہ کے مسئلہ پر مودی کے خلاف کارروائی کریں۔ انہیں چاہئے کہ مودی کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرے‘‘۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ انہیں اس بات پر حیرت ہیکہ مودی اپنی شادی کو چھپا رہے ہیں۔ 2007ء اور 2012ء کے اسمبلی انتخابات کے

اس موقع پر انہوں نے انتخابی حلف ناموں میں ازواجی موقف کا خانہ خالی چھوڑ دیا تھا اور اپنی شادی کے بارے میں معلومات چھپانے کی کوشش کی۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ ’’اگر وہ اپنی بیوی کے ساتھ نہیں رہتے تو انہیں چاہئے کہ وہ طلاق حاصل کرلیں۔ اگر وہ شادی شدہ ہیں تو پھر جھوٹ کیوں کہہ رہے ہیں۔ بیچاری جشودابین گذشتہ 35 سال سے الگ زندگی گذار رہی ہے۔ یہ کیسا شخص ہے جو اپنے گھر میں عورت کا احترام بھی نہیں کرسکتا۔ وہ ملک کا احترام کیسے کرے گا‘‘۔ بی جے پی کے صدر راجناتھ سنگھ کو خبر کرتے ہوئے ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ نریندر مودی نے ہر اس لیڈر کو کنارہ کش کردیا جس نے ان کی سرپرستی کی تھی اور اب آپ (راجناتھ سنگھ) کی باری ہے، چوکس رہئیے۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ ’’راجناتھ کو چوکس رہنا ہوگا کیونکہ اب تمہاری باری ہے۔ مودی نے ہر اس لیڈر کو کنارہ کش کردیا اس نے ان کا ساتھ دیا تھا۔ ایسے قائدین میں شنکر سنہہ واگھیلا، کیشوبھائی پٹیل، کانچی رام رانا، ہرین پانڈیا اور پھر لال کرشن اڈوانی شامل ہیں۔ تاہم اڈوانی نے اپنے آپ کو بچا لیا‘‘۔ ڈگ وجئے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مودی کو تاریخ اور جغرافیہ کا کوئی علم نہیں ہے۔ وہ مودی کی 300 جھوٹی باتوں کا تذکرہ کرسکتے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ چند عناصر ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ رجحان 1990 کے عشرہ میں رتھ یاترا سے شروع ہوا ہے۔